Tafheem-ul-Quran - Al-Qalam : 46
اَمْ تَسْئَلُهُمْ اَجْرًا فَهُمْ مِّنْ مَّغْرَمٍ مُّثْقَلُوْنَۚ
اَمْ تَسْئَلُهُمْ : یا تم سوال کرتے ہو ان سے اَجْرًا : کسی اجر کا فَهُمْ : تو وہ مِّنْ مَّغْرَمٍ : تاوان سے مُّثْقَلُوْنَ : دبے جاتے ہوں
کیا تم اِن سے کوئی اجر طلب کر رہے ہو کہ یہ اس چَٹّی کے بوجھ تلے دبے جارہے ہوں؟ 29
سورة الْقَلَم 29 سوال بظاہر رسول اللہ ﷺ سے کیا جا رہا ہے، مگر اصل مخاطب وہ لوگ ہیں جو آپ کی مخالفت میں حد سے گزرے جا رہے تھے۔ ان سے پوچھا جا رہا ہے کہ کیا ہمارا رسول تم سے کچھ مانگ رہا ہے کہ تم اس پر اتنا بگڑ رہے ہو ؟ تم خود جانتے ہو کہ وہ ایک بےغرض آدمی ہے اور جو کچھ تمہارے سامنے پیش کر رہا ہے صرف اس لیے کر رہا ہے کہ اس کے نزدیک اسی میں تمہاری بھلائی ہے۔ تم نہیں ماننا چاہتے تو نہ مانو، مگر اس تبلیغ پر آخر اتنے چراغ پا کیوں ہوئے جا رہے ہو ؟ (مزید تشریح کے لیے ملاحظہ ہو تفہیم القرآن، جلد پنجم، تفسیر سورة طور، حاشیہ 31
Top