Fi-Zilal-al-Quran - Al-Baqara : 263
اِنَّ الْمُتَّقِیْنَ فِیْ جَنّٰتٍ وَّ عُیُوْنٍۙ
اِنَّ الْمُتَّقِيْنَ : بیشک متقی (جمع) فِيْ جَنّٰتٍ : باغات میں وَّعُيُوْنٍ : اور چشمے
بیشک پرہیزگار بہشتوں اور چشموں میں (عیش کر رہے) ہوں گے
ان المتقین فی جنت وعیون ،۔ جب اللہ تعالیٰ نے کفار کا ذکر کیا تو مومنوں کے انجام کا بھی ذکر کیا یعنی مومن ایسے باغوں میں ہوں گے جن میں چشمے ہوں گے یعنی انتہائی پاکیزہ ہوں گے۔ اخذین حال ہونے کی حثیت سے منصوب ہے۔ ماانتھم ربھم ان کے رب نے انہیں جو ثواب اور مختلف قسم کی عزتیں عطا فرمائیں، یہ ضحاک کا قول ہے۔ حضرت ابن عباس اور سعید بن جیر نے کہا : معنی ہے وہ فرائض پر عمل کرنے والے ہیں۔ انھم کانو اقبل ذلک محسنین۔ یعنی جنت میں داخل ہونے سے قبل دنیا میں وہ فرائض بجا لانے والے تھے (1) ۔ حضرت ابن عباس ؓ نے کہا : معنی ہے فرائض کے لازم ہونے سے قبل وہ اپنے اعمال میں احسان کرنے والے تھے۔
Top