Tafseer-al-Kitaab - Yunus : 21
وَ اِذَاۤ اَذَقْنَا النَّاسَ رَحْمَةً مِّنْۢ بَعْدِ ضَرَّآءَ مَسَّتْهُمْ اِذَا لَهُمْ مَّكْرٌ فِیْۤ اٰیَاتِنَا١ؕ قُلِ اللّٰهُ اَسْرَعُ مَكْرًا١ؕ اِنَّ رُسُلَنَا یَكْتُبُوْنَ مَا تَمْكُرُوْنَ
وَاِذَآ : اور جب اَذَقْنَا : ہم چکھائیں النَّاسَ : لوگ رَحْمَةً : رحمت مِّنْۢ بَعْدِ : بعد ضَرَّآءَ : تکلیف مَسَّتْھُمْ : انہیں پہنچی اِذَا : اس وقت لَھُمْ : ان کے لیے مَّكْرٌ : حیلہ فِيْٓ : میں اٰيَاتِنَا : ہماری آیات قُلِ : آپ کہ دیں اللّٰهُ : اللہ اَسْرَعُ : سب سے جلد مَكْرًا : خفیہ تدبیر اِنَّ : بیشک رُسُلَنَا : ہمارے فرشتے يَكْتُبُوْنَ : وہ لکھتے ہیں مَا تَمْكُرُوْنَ : جو تم حیلہ سازی کرتے ہو
اور (دیکھو، ) جب لوگوں کو بعد اس کے کہ کوئی مصیبت ان پر پڑچکی ہو ہم اپنی رحمت کا مزہ چکھاتے ہیں تو وہ فوراً ہماری (رحمت کی) نشانیوں کے بارے میں چالیں چلنے لگتے ہیں۔ (اے پیغمبر، ان لوگوں سے) کہہ دو کہ اللہ چال چلنے میں (تم سے) زیادہ تیز ہے، جو چالیں تم چل رہے ہو بلاشبہ ہمارے فرشتے انہیں لکھتے جا رہے ہیں۔
[16] لوگوں سے مراد کافر ہیں جیسا کہ سیاق سے واضح ہے۔ [17] یعنی طرح طرح کی تاویلیں اور توجیہیں کرنے لگتے ہیں۔
Top