Tafseer-al-Kitaab - Hud : 114
وَ اَقِمِ الصَّلٰوةَ طَرَفَیِ النَّهَارِ وَ زُلَفًا مِّنَ الَّیْلِ١ؕ اِنَّ الْحَسَنٰتِ یُذْهِبْنَ السَّیِّاٰتِ١ؕ ذٰلِكَ ذِكْرٰى لِلذّٰكِرِیْنَۚ
وَاَقِمِ : اور قائم رکھو الصَّلٰوةَ : نماز طَرَفَيِ : دونوں طرف النَّهَارِ : دن وَزُلَفًا : کچھ حصہ مِّنَ : سے (کے) الَّيْلِ : رات اِنَّ : بیشک الْحَسَنٰتِ : نیکیاں يُذْهِبْنَ : مٹا دیتی ہیں السَّيِّاٰتِ : برائیاں ذٰلِكَ : یہ ذِكْرٰي : نصیحت لِلذّٰكِرِيْنَ : نصیحت ماننے والوں کے لیے
اور (اے پیغمبر، ) نماز قائم کرو دن کے دونوں سروں پر اور کچھ رات گزرنے پر۔ بیشک نیکیاں گناہوں کو دور کردیتی ہیں۔ یہ (ایک طرح کی) یاددہانی ہے ان لوگوں کے لئے جو ذکر (الٰہی) کرنے والے ہیں۔
[59] دن کے دونوں سروں پر سے مراد صبح اور مغرب ہیں اور کچھ رات گزرنے پر عشاء کا وقت ہے۔ اس سے معلوم ہوا کہ یہ حکم اس زمانے کا ہے جب نماز کے لئے ابھی پانچ وقت مقرر نہیں کئے گئے تھے۔ معراج کا واقعہ جس میں پنج وقتہ نماز فرض ہوئی اس کے بعد پیش آیا۔
Top