Tafseer-al-Kitaab - An-Nahl : 98
فَاِذَا قَرَاْتَ الْقُرْاٰنَ فَاسْتَعِذْ بِاللّٰهِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ
فَاِذَا : پس جب قَرَاْتَ : تم پڑھو الْقُرْاٰنَ : قرآن فَاسْتَعِذْ : تو پناہ لو بِاللّٰهِ : اللہ کی مِنَ : سے الشَّيْطٰنِ : شیطان الرَّجِيْمِ : مردود
جب تم قرآن پڑھنے لگو تو شیطان مردود (کے وسوسوں) سے اللہ کی پناہ مانگ لیا کرو۔
[63] یعنی دل سے تو ضرور اور بہتر یہ ہے کہ زبان سے بھی اعوذباللہ من الشیطٰن الرجیم کہا جائے۔ یہاں یہ آیت جس غرض کے لئے آئی ہے وہ یہ ہے کہ آگے چل کر ان اعتراضات کا جواب دیا جا رہا ہے جو مشرکین قرآن پر کیا کرتے تھے۔ اس لئے تمہید کے طور پر فرمایا گیا کہ قرآن کو اس کی اصلی روشنی میں صرف وہی شخص دیکھ سکتا ہے جو شیطان سے چوکنا ہو اور اس کی وسوسہ اندازیوں سے محفوظ رہنے کے لئے اللہ سے پناہ مانگے۔
Top