Tafseer-al-Kitaab - Maryam : 71
وَ اِنْ مِّنْكُمْ اِلَّا وَارِدُهَا١ۚ كَانَ عَلٰى رَبِّكَ حَتْمًا مَّقْضِیًّاۚ
وَاِنْ : اور نہیں مِّنْكُمْ : تم میں سے اِلَّا : مگر وَارِدُهَا : یہاں سے گزرنا ہوگا كَانَ : ہے عَلٰي : پر رَبِّكَ : تمہارا رب حَتْمًا : لازم مَّقْضِيًّا : مقرر کیا ہوا
اور (یاد رکھو، ) تم میں سے کوئی بھی ایسا نہیں جو اس (جہنم) پر سے ہو کر نہ گزرے۔ یہ ایک طے شدہ بات ہے (جس کا پورا کرنا) تمہارے رب پر لازم ہے۔
[27] اس آیت میں خطاب تمام بنی نوع انسان سے نہیں بلکہ ان منکرین حق سے ہے جن کا ذکر پہلے سے چلا آ رہا ہے لیکن بعض مفسرین نے آیت کا مخاطب تمام بنی نوع انسان کو مان لیا ہے۔ چناچہ وہ ہر شخص کے لئے خواہ وہ نیک ہو یا بد، جہنم پر سے گزرنا ضروری قرار دیتے ہیں لیکن یہ تفسیر ان کی غلط فہمی کی بنا پر ہے کیونکہ سورة انبیاء میں ارشاد ہوا ہے کہ وہ لوگ جن کے لئے ہماری طرف سے بھلائی مقدر ہوچکی ہے جہنم سے دور رکھے جائیں گے اور اس کی بھنک بھی نہ سنیں گے (آیات 102-101)
Top