Tafseer-al-Kitaab - Al-Baqara : 224
وَ لَا تَجْعَلُوا اللّٰهَ عُرْضَةً لِّاَیْمَانِكُمْ اَنْ تَبَرُّوْا وَ تَتَّقُوْا وَ تُصْلِحُوْا بَیْنَ النَّاسِ١ؕ وَ اللّٰهُ سَمِیْعٌ عَلِیْمٌ
وَلَا تَجْعَلُوا : اور نہ بناؤ اللّٰهَ : اللہ عُرْضَةً : نشانہ لِّاَيْمَانِكُمْ : اپنی قسموں کے لیے اَنْ : کہ تَبَرُّوْا : تم حسن سلوک کرو وَ : اور تَتَّقُوْا : پرہیزگاری کرو وَتُصْلِحُوْا : اور صلح کراؤ بَيْنَ : درمیان النَّاسِ : لوگ وَاللّٰهُ : اور اللہ سَمِيْعٌ : سنے والا عَلِيْمٌ : جاننے والا
اور (مسلمانو) اللہ (کے نام) کو اپنی قسموں کے لئے آڑ نہ بناؤ یہ کہ (لوگوں کے ساتھ) نیکی کرنے، پرہیزگاری (کی راہ) اختیار کرنے اور لوگوں کے درمیان صلح صفائی کرانے سے باز رہو اور اللہ سننے والا اور جاننے والا ہے۔
[156] عرب میں ایک جاہلانہ دستور تھا کہ اللہ کی قسم کھا کر کہہ بیٹھتے تھے کہ ہم فلاں فلاں کام نیکی کا، تقوی کا، اصلاح خلق کا نہ کریں گے اور جب کوئی کہتا تو یہی عذر پیش کردیتے کہ ہم تو قسم کھاچکے ہیں۔ یہ آیت اسی شعار جاہلی کی تردید میں ہے۔
Top