Tafseer-al-Kitaab - Al-Baqara : 40
یٰبَنِیْۤ اِسْرَآءِیْلَ اذْكُرُوْا نِعْمَتِیَ الَّتِیْۤ اَنْعَمْتُ عَلَیْكُمْ وَ اَوْفُوْا بِعَهْدِیْۤ اُوْفِ بِعَهْدِكُمْ١ۚ وَ اِیَّایَ فَارْهَبُوْنِ
يَا بَنِیْ اِسْرَائِیْلَ : اے اولاد یعقوب اذْكُرُوْا : تم یاد کرو نِعْمَتِيَ : میری نعمت الَّتِیْ : جو اَنْعَمْتُ : میں نے بخشی عَلَيْكُمْ : تمہیں وَاَوْفُوْا : اور پورا کرو بِعَهْدِیْ : میرا وعدہ أُوْفِ : میں پورا کروں گا بِعَهْدِكُمْ : تمہارا وعدہ وَاِيَّايَ : اور مجھ ہی سے فَارْهَبُوْنِ : ڈرو
اے بنی اسرائیل ہمارے وہ احسانات یاد کرو جو ہم تم پر کرچکے ہیں اور اس عہد کو پورا کرو جو (تم نے) ہم سے کیا ہے ہم اس عہد کو پورا کریں گے جو (ہم نے) تم سے کیا ہے اور ہم ہی سے ڈرتے رہو۔
[34] بنی اسرائیل کے لفظی معنی ہیں اسرائیل کے بیٹے۔ اسرائیل کے معنی ہیں اللہ کا بندہ۔ یہ یعقوب (علیہ السلام) کا لقب تھا اور بنی اسرائیل یعنی یہود نسل یعقوب ٹھہرے۔ مدینہ منورہ اور اس کے قرب و جوار میں یہودیوں کی بڑی تعداد آباد تھی۔ اس لئے ان کو خطاب کیا جا رہا ہے۔ [35] یعنی اطاعت الٰہی و اطاعت انبیاء کا عہد۔ [36] یعنی دنیوی و اخروی فوزو فلاح سے ہمکنار کرنے کا عہد۔
Top