Tafseer-al-Kitaab - Al-Qasas : 26
قَالَتْ اِحْدٰىهُمَا یٰۤاَبَتِ اسْتَاْجِرْهُ١٘ اِنَّ خَیْرَ مَنِ اسْتَاْجَرْتَ الْقَوِیُّ الْاَمِیْنُ
قَالَتْ : بولی وہ اِحْدٰىهُمَا : ان میں سے ایک يٰٓاَبَتِ : اے میرے باپ اسْتَاْجِرْهُ : اسے ملازم رکھ لو اِنَّ : بیشک خَيْرَ : بہتر مَنِ : جو۔ جسے اسْتَاْجَرْتَ : تم ملازم رکھو الْقَوِيُّ : طاقتور الْاَمِيْنُ : امانت دار
ان (دو عورتوں) میں سے ایک نے (اپنے باپ سے) کہا ،'' ابا جان، اس شخص کو نوکر رکھ لیجئے۔ بہترین نوکر جسے آپ رکھنا چاہیں وہ ہے جو قوی اور امانت دار ہو (اور اس شخص میں ظاہراً دونوں صفتیں پائی جاتی ہیں) ۔
[14] ضروری نہیں کہ لڑکی نے وہ بات جو آگے آرہی ہے موسیٰ (علیہ السلام) کی پہلی ملاقات کے وقت ہی کہی ہو۔ قیاس کہتا ہے کہ لڑکیوں کے والد نے ایک دو روز کے لئے موسیٰ (علیہ السلام) کو اپنے پاس ٹھہرا لیا ہوگا۔ اس دوران بیٹی نے کسی وقت باپ سے کہا ہوگا۔ [15] موسیٰ (علیہ السلام) کی قوت تو ان کے کنوئیں سے پانی کھینچنے سے پہچانی گئی اور امانت داری ان کے برتاؤ سے معلوم ہوئی۔
Top