Tafseer-al-Kitaab - Al-Hujuraat : 5
وَ لَوْ اَنَّهُمْ صَبَرُوْا حَتّٰى تَخْرُجَ اِلَیْهِمْ لَكَانَ خَیْرًا لَّهُمْ١ؕ وَ اللّٰهُ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ
وَلَوْ : اور اگر اَنَّهُمْ : وہ صَبَرُوْا : صبر کرتے حَتّٰى : یہاں تک کہ تَخْرُجَ : آپ نکل آتے اِلَيْهِمْ : ان کے پاس لَكَانَ : البتہ ہوگا خَيْرًا : بہتر لَّهُمْ ۭ : ان کے لئے وَاللّٰهُ : اور اللہ غَفُوْرٌ : بخشنے والا رَّحِيْمٌ : مہربان
اور اگر وہ (اتنا) صبر کرتے کہ تم (خود حجرے سے نکل کر) ان کے پاس آتے تو ان کے حق میں بہترہوتا اور اللہ بخشنے والا (اور) ہمیشہ رحم کرنے والا ہے (اس لئے اب بھی توبہ کرلیں تو معاف کر دئیے جائیں گے) ۔
[4] روایات میں ہے کہ قبیلہ بنی تمیم کا ایک وفد آپ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہونے کے لئے آیا۔ رسول اکرم ﷺ حجرہ مبارک میں تشریف رکھتے تھے۔ ان لوگوں نے بدتہذیبی کے ساتھ نام لے لے کر آپ کو پکارنا شروع کیا۔ اس پر یہ آیتیں نازل ہوئیں اور امت کو ہمیشہ کے لئے ادب کی تعلیم مل گئی۔
Top