Tafseer-al-Kitaab - Al-Hadid : 28
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰهَ وَ اٰمِنُوْا بِرَسُوْلِهٖ یُؤْتِكُمْ كِفْلَیْنِ مِنْ رَّحْمَتِهٖ وَ یَجْعَلْ لَّكُمْ نُوْرًا تَمْشُوْنَ بِهٖ وَ یَغْفِرْ لَكُمْ١ؕ وَ اللّٰهُ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌۚۙ
يٰٓاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوا : اے لوگو ! جو ایمان لائے ہو اتَّقُوا اللّٰهَ : اللہ سے ڈرو وَاٰمِنُوْا : اور ایمان لاؤ بِرَسُوْلِهٖ : اس کے رسول پر يُؤْتِكُمْ كِفْلَيْنِ : دے گا تم کو دوہرا حصہ مِنْ رَّحْمَتِهٖ : اپنی رحمت میں سے وَيَجْعَلْ لَّكُمْ : اور بخشے گا تم کو۔ بنا دے گا تمہارے لیے نُوْرًا : ایک نور تَمْشُوْنَ بِهٖ : تم چلو گے ساتھ اس کے وَيَغْفِرْ لَكُمْ ۭ : اور بخش دے گا تم کو وَاللّٰهُ : اور اللہ غَفُوْرٌ رَّحِيْمٌ : غفور رحیم ہے
اے لوگو جو ایمان لائے ہو اللہ سے ڈرو اور اس کے پیغمبر (محمد) پر ایمان لاؤ تاکہ اللہ اپنی رحمت میں سے تم کو دوہرا حصہ دے اور تم کو (ایسا) نور عنایت کرے جس (کی روشنی) میں تم چلو، اور تمہاری مغفرت فرمائے، اور اللہ بخشنے والا (اور) ہمیشہ رحم کرنے والا ہے۔
[39] خطاب ان نصاریٰ سے ہے جن کو اللہ تعالیٰ نے عیسیٰ (علیہ السلام) کی کامل پیروی پر اجر دیا۔ ان سے کہا جا رہا ہے کہ اللہ سے ڈرو اور اس کے رسول ﷺ پر ایمان لاؤ تاکہ اللہ تمہیں دوہرا اجر دے، ایک اجر عیسیٰ (علیہ السلام) پر ایمان لانے کا اور دوسرا پیغمبر وقت محمد ﷺ کی تصدیق کا۔ یہاں اللہ سے ڈرنے کی تنبیہ اس لئے فرمائی گئی ہے کہ بہت سے نصاریٰ یہ سمجھتے تھے کہ محمد ﷺ وہی نبی ہیں جن کی پیشین گوئی انجیل میں وارد ہے لیکن اسلام لاتے ہوئے ڈرتے تھے کہ مخالفین اسلام ان کے بھی دشمن ہوجائیں گے۔ ان کے لئے اس اندیشے کی بناء پر فرمایا کہ لوگوں سے نہ ڈرو بلکہ صرف اللہ سے ڈرو۔ [40] یہ اسی طرح کی بشارت ہے جس طرح کی بشارت اس سورت کی آیت 12 میں گزر چکی ہے۔
Top