Tafseer-al-Kitaab - At-Tawba : 108
لَا تَقُمْ فِیْهِ اَبَدًا١ؕ لَمَسْجِدٌ اُسِّسَ عَلَى التَّقْوٰى مِنْ اَوَّلِ یَوْمٍ اَحَقُّ اَنْ تَقُوْمَ فِیْهِ١ؕ فِیْهِ رِجَالٌ یُّحِبُّوْنَ اَنْ یَّتَطَهَّرُوْا١ؕ وَ اللّٰهُ یُحِبُّ الْمُطَّهِّرِیْنَ
لَا تَقُمْ : آپ نہ کھڑے ہونا فِيْهِ : اس میں اَبَدًا : کبھی لَمَسْجِدٌ : بیشک وہ مسجد اُسِّسَ : بنیاد رکھی گئی عَلَي : پر التَّقْوٰى : تقوی مِنْ : سے اَوَّلِ : پہلے يَوْمٍ : دن اَحَقُّ : زیادہ لائق اَنْ : کہ تَقُوْمَ : آپ کھڑے ہوں فِيْهِ : اس میں فِيْهِ : اس میں رِجَالٌ : ایسے لوگ يُّحِبُّوْنَ : وہ چاہتے ہیں اَنْ : کہ يَّتَطَهَّرُوْا : وہ پاک رہیں وَاللّٰهُ : اور اللہ يُحِبُّ : محبوب رکھتا ہے الْمُطَّهِّرِيْنَ : پاک رہنے والے
(پس اے پیغمبر ' ) تم کبھی اس (مسجد) میں کھڑے بھی نہ ہونا۔ (البتہ) جس مسجد کی بنیاد تقویٰ پر اول روز سے پڑی ہے وہ واقعی اس لائق ہے کہ تم اس میں (نماز کے لئے) کھڑے ہو (اور بندگان الٰہی تمہارے پیچھے نماز پڑھیں کیونکہ) اس میں ایسے لوگ ہیں جو پاک (صاف) رہنا پسند کرتے ہیں اور اللہ بھی پاک (صاف) رہنے والوں ہی کو پسند کرتا ہے۔
[59] نبی ﷺ جب مدینے تشریف لائے تو پہلے قبا نامی مقام میں قیام فرمایا۔ یہاں آپ کے حکم سے ایک مسجد تعمیر ہوئی جو عہد اسلام کی پہلی مسجد ہے۔ بعض منافقوں نے اس مسجد کے پاس ایک نئی مسجد تعمیر کی اور جب آپ تبوک کے لئے نکل رہے تھے تو آپ کی خدمت میں آ کر عرض کی کہ ایک دن وہاں آکر نماز پڑھا دیجئے۔ آپ ﷺ نے فرمایا کہ ابھی تو سفر درپیش ہے واپسی پر دیکھا جائے گا۔ جب آپ تبوک سے واپس ہوئے اور مدینے کے بالکل قریب پہنچ گئے تو یہ آیت نازل ہوئی اور اللہ تعالیٰ نے بانیان مسجد کے منافقانہ مقاصد سے آپ کو مطلع کردیا۔ چناچہ آپ کے حکم سے مسجد گرا دی گئی۔
Top