Tafseer-al-Kitaab - At-Tawba : 52
قُلْ هَلْ تَرَبَّصُوْنَ بِنَاۤ اِلَّاۤ اِحْدَى الْحُسْنَیَیْنِ١ؕ وَ نَحْنُ نَتَرَبَّصُ بِكُمْ اَنْ یُّصِیْبَكُمُ اللّٰهُ بِعَذَابٍ مِّنْ عِنْدِهٖۤ اَوْ بِاَیْدِیْنَا١ۖ٘ فَتَرَبَّصُوْۤا اِنَّا مَعَكُمْ مُّتَرَبِّصُوْنَ
قُلْ هَلْ : آپ کہ دیں کیا تَرَبَّصُوْنَ : تم انتظار کرتے ہو بِنَآ : ہم پر اِلَّآ : مگر اِحْدَى : ایک کا الْحُسْنَيَيْنِ : دو خوبیوں وَنَحْنُ : اور ہم نَتَرَبَّصُ : انتظار کرتے ہیں بِكُمْ : تمہارے لیے اَنْ : کہ يُّصِيْبَكُمُ : تمہیں پہنچے اللّٰهُ : اللہ بِعَذَابٍ : کوئی عذاب مِّنْ : سے عِنْدِهٖٓ : اس کے پاس اَوْ : یا بِاَيْدِيْنَا : ہمارے ہاتھوں سے فَتَرَبَّصُوْٓا : سو تم انتظار کرو اِنَّا : ہم مَعَكُمْ : تمہارے ساتھ مُّتَرَبِّصُوْنَ : انتظار کرنیوالے (منتظر)
(ان لوگوں سے) کہو کہ تم ہمارے حق میں دوبھلائیوں میں سے ایک بھلائی کے منتظر رہتے ہو۔ اور ہم تمہارے حق میں اس بات کے منتظر ہیں کہ اللہ اپنی طرف سے تم پر کوئی عذاب کرتا ہے یا ہمارے ہاتھوں سے (تم کو سزا دلواتا ہے۔ اچھا) تو اب انتظار کرو ہم (بھی) تمہارے ساتھ منتظر ہیں۔
[30] مطلب یہ ہے کہ تم ہمارے لئے دو باتوں کو فرض کرسکتے ہو یعنی فتح یا موت، تو ہمارے لئے دونوں ہی باتوں میں خیر ہی خیر ہے۔ فتح کا خیر ہونا تو اجر اخروی اور منافع دنیوی دونوں کے اعتبار سے ظاہر ہی ہے۔ رہی موت تو اگر مومن اللہ کی راہ میں مارا جائے تو اس سے بڑی سعادت اس کے لئے کیا ہوسکتی ہے۔
Top