Urwatul-Wusqaa - Yunus : 30
هُنَالِكَ تَبْلُوْا كُلُّ نَفْسٍ مَّاۤ اَسْلَفَتْ وَ رُدُّوْۤا اِلَى اللّٰهِ مَوْلٰىهُمُ الْحَقِّ وَ ضَلَّ عَنْهُمْ مَّا كَانُوْا یَفْتَرُوْنَ۠   ۧ
هُنَالِكَ : وہاں تَبْلُوْا : جانچ لے گا كُلُّ نَفْسٍ : ہر کوئی مَّآ : جو اَسْلَفَتْ : اس نے بھیجا وَرُدُّوْٓا : اور وہ لوٹائے جائینگے اِلَى : طرف اللّٰهِ : اللہ مَوْلٰىھُمُ : ان کا (اپنا) مولی الْحَقِّ : سچا وَضَلَّ : اور گم ہوجائے گا عَنْھُمْ : ان سے مَّا : جو كَانُوْا يَفْتَرُوْنَ : وہ جھوٹ باندھتے تھے
پس اس دن ہر آدمی جان لے گا کہ جو کچھ وہ پہلے کرچکا ہے اس کی حقیقت کیا تھی ، سب اللہ کے حضور کہ ان کا مالک حقیقی ہے لوٹائے جائیں گے اور حقیقت کے خلاف جس قدر افتراء پردازیاں کرتے رہے ہیں سب ان سے کھوئی جائیں گی
ہر آدمی کے سامنے اس کا چٹھا رکھ دیا جائے گا تاکہ اپنے کئے کی فلم وہ خود دیکھ لے ۔ 50 اس وقت میدان حشر میں ہر انسان اپنے کئے کا نفع و نقصان جانچ لے گا اور اپنے اعمال کا مزہ چکھ لے گا۔ پھر ان سب کو ان کے حقیقی مالک اللہ کی طرف پھیر دیا جائے گا جو جھوٹ اور افتراء پر داڑیاں دنیا میں انہوں نے گھڑ رکھی تھیں سب کی سب گم ہوجائیں گی اور سکی بنائے ہوئے شریک کی سفارش نہ ہو سکے گی یعنی کوئی اس جگہ کام نہ آئے گا۔ اس وقت سب گم ہوجائیں گے اور ہر شخص اعیانا دیکھ لے گا کہ جو اعمال اس نے کئے تھے وہ واقعتاً اس کے لئے نافع تھے یا غیر نافع اور اس کا اجمالی علم تو انسان کے مرنے کے ساتھہی ہوجاتا ہے لیکن حشر میں اس کا تحقیق کامل اور مفصل طور پر ہوگا۔ ” یہ لوگ اپنے مالک حقیقی کی طرف جب لوٹائے جائیں گے۔ “ اور وہ معبو دجو انہوں نے گھڑ لئے ہیں وہ یہاں ہی رہ جائیں گے اور یہ بھی کہ وہ دراصل ان کے غیر حقیقی معبود ہی تھے اور یہ بات ان پر روشن ہوجائے گی اور یہ بھی کہ جو ان کا اصلی اور حقیقی مولیٰ ہے وہ ان کو وہاں جزا و سزا دے گا اور جو کچھ وہ کرے گا حق و صداقت پر مبنی ہوگا اور جو جو وہ ” حقیقت کے خلاف کرتے رہے اور جس قدر افتراء پر دازیاں کرتے رہے سب ان سے کھوئی جائیں گی۔ “
Top