Urwatul-Wusqaa - Hud : 58
وَ لَمَّا جَآءَ اَمْرُنَا نَجَّیْنَا هُوْدًا وَّ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا مَعَهٗ بِرَحْمَةٍ مِّنَّا١ۚ وَ نَجَّیْنٰهُمْ مِّنْ عَذَابٍ غَلِیْظٍ
وَلَمَّا : جب جَآءَ : آیا اَمْرُنَا : ہمارا حکم نَجَّيْنَا : ہم نے بچا لیا هُوْدًا : ہود وَّالَّذِيْنَ : اور وہ لوگ اٰمَنُوْا : ایمان لائے مَعَهٗ : اس کے ساتھ بِرَحْمَةٍ : رحمت سے مِّنَّا : اپنی وَنَجَّيْنٰهُمْ : اور ہم نے بچا لیا مِّنْ : سے عَذَابٍ : عذاب غَلِيْظٍ : سخت
اور جب ہماری بات کا وقت آپہنچا تو اپنی رحمت سے ہود (علیہ السلام) کو بچالیا اور ان لوگوں کو بھی بچالیا جو اس کے ساتھ ایمان لائے تھے اور ایسے عذاب سے بچایا کہ بڑا ہی سخت عذاب تھا
جب عذاب کا موعود وقت آیا تو ہود (علیہ السلام) کو مع ان کے لوگوں کے بچالیا گیا 78 ؎ عاد قوم کی ہلاکت کا وقت جب قریب آیا تو اللہ تعالیٰ نے اپنی سنت اور قانون مشیت کے مطابق اپنے پیغمبر سیدنا ہود (علیہ السلام) اور آپ پر ایمان لانے والوں کو بچالیا وہ اس طرح کہ جب عذاب کا موعود وقت قریب آیا تو ہود (علیہ السلام) اور آپ پر ایمان لانے والوں کو ہجرت کا حکم دے دیا اور اس علاقہ سے نکل جانے کا حکم صادر فرمایا لہٰذا ہود (علیہ السلام) مع اپنے ساتھ ایمان لانے والوں کے اس سرزمین سے نکل کر کسی دوسری جانب چلے گئے اور آپ (علیہ السلام) کے نکل جانے کے بعد طوفان برق باد اس تیزی سے آیا کہ ان سب کو نیست و نابود کر کے رکھ دیا گیا۔
Top