Urwatul-Wusqaa - Hud : 93
وَ یٰقَوْمِ اعْمَلُوْا عَلٰى مَكَانَتِكُمْ اِنِّیْ عَامِلٌ١ؕ سَوْفَ تَعْلَمُوْنَ١ۙ مَنْ یَّاْتِیْهِ عَذَابٌ یُّخْزِیْهِ وَ مَنْ هُوَ كَاذِبٌ١ؕ وَ ارْتَقِبُوْۤا اِنِّیْ مَعَكُمْ رَقِیْبٌ
وَيٰقَوْمِ : اے میری قوم اعْمَلُوْا : تم کام کرتے ہو عَلٰي : پر مَكَانَتِكُمْ : اپنی جگہ اِنِّىْ : بیشک میں عَامِلٌ : کام کرتا ہوں سَوْفَ : جلد تَعْلَمُوْنَ : تم جان لوگے مَنْ : کون۔ کس ؟ يَّاْتِيْهِ : اس پر آتا ہے عَذَابٌ : عذاب يُّخْزِيْهِ : اس کو رسوا کردیگا وَمَنْ : اور کون هُوَ : وہ كَاذِبٌ : جھوٹا وَارْتَقِبُوْٓا : اور تم انتظار کرو اِنِّىْ : میں بیشک مَعَكُمْ : تمہارے ساتھ رَقِيْبٌ : انتظار
اے میری قوم کے لوگو ! تم اپنی جگہ کام کیے جاؤ میں بھی سرگرم عمل ہوں تم بہت جلد معلوم کرلو گے کہ کس پر عذاب آتا ہے جو اسے رسوا کرے گا اور کون جھوٹا ہے ، انتظار کرو میں بھی تمہارے ساتھ انتظار کرتا ہوں
تم جو کرتے ہو کرتے جائو اور میرا عمل بھی جاری ہے اور فیصلہ یقینا ہونے والا ہے ۔ 118 شعب (علیہ السلام) نے فرمایا کہ اچھا اگر تم نہیں مانتے تو تم جانو اور تمہارا کام تم وہ سب کچھ کرتے رہو جو کر رہے ہو اور میں بھی جو عمل کر رہا ہوں کرتا رہوں گا اور عنقریب اللہ تعالیٰ کا فیصہل بتا دے گا کہ عذاب کا مستحق کون ہے ؟ اور کون ہے جو جھوٹا اور کاذب ہے ؟ تم بھی انتظار کرو اور میں بھی انتظار کر رہا ہوں۔ آخر وہی ہوا جو قانون الٰہی کا ابدی و سرمدی فیصلہ ہے یعنی حجت وبرہان کی روشنی آنے کے بعد بھی جب باطل پر اصرار ہو اور اس کی صداقت کا مذاق اڑایا جائے اور اس کی اشاعت میں رکاوٹیں ڈالی جائیں تو پھر اللہ تعالیٰ کا عذاب اس مجرمانہ زندگی کا خاتمہ کردیتا ہے اور آنے والی قوموں کے لئے اس کو عبرت و موغطت بنا دیتا ہے اور یہی بات یہاں بیان ہوئی کہ جب ان کو سمجھاتے سمجھاتے سالہا سال گزر گئے اور وہ دعوت حق کو قبول کرنے کے لئے کسی طرح آمادہ نہ ہوئے تو اللہ تعالیٰ کے رسول نے انہیں آگاہ کردیا کہ اب وہ عذاب آنے والا ہے اس لئے وقت قریب ہے کہ کھرے اور کھوٹے اور سچے اور جھوٹے میں خودبخود امتیاز ہوجائے۔ انتظار کرو میں بھی تمہارے ساتھ انتظار کرتا ہوں ؟ ۔ 119 شعیب (علیہ السلام) کا ارشاد کہ ” تم اتنظار کرو میں بھی تمہارے ساتھ انتظار کرتا ہوں “ بہتری اور بھلائی کی بات کیا پھر پانی جو بات غلط نظر آئے اس کو جتنا جلدی ہو سکے دور کرنے کی کوشش کرے لیکن ہوتا کیا ہے ؟ یہی کہ ہر انسان دوسرے کی نوہ میں رہتا ہے کہ اس سے کیا غلط ہوا۔ شعیب (علیہ السلام) نے فرمایا جس نے تمہاری اصلاح کے لئے ہر ممکن کوشش کی اس لئے کہ مجھے اللہ کا پیغام تم تک پہنچانا تھا تو سو میں نے پہنچا دیا لیکن تم نے اپنی اصلاح کرنے کی بجائے مجھے جھوٹا کرنے کی کوشش کی اور اعتراضات کی وہ بچھاڑ کی کہ الامان والحفیظ ۔ اب بات اس جگہ آپہنچی کہ تم اپنی عادت کو چھوڑنے والے نہیں اور میں بھی اللہ رب العزت کے حکم کی خلاف ورزی کرنے سے رہا اس لئے اب چارہ نہیں ہے کہ تم میرا پیچھا کرتے رہو اور میں بھی اس نتیجہ کا اتنظار کرتا ہوں جب رزلٹ آئوٹ ہوگا تو اس بات کا خود فیصلہ ہوجائے گا کہ کون جھوٹا تھا اور کون سچا ؟ ہاں ! میں تم کو یہ بات بھی بتائے دیتا ہوں کہ عنقریب رزلٹ نکلنے والا ہے۔
Top