Urwatul-Wusqaa - Ibrahim : 45
وَّ سَكَنْتُمْ فِیْ مَسٰكِنِ الَّذِیْنَ ظَلَمُوْۤا اَنْفُسَهُمْ وَ تَبَیَّنَ لَكُمْ كَیْفَ فَعَلْنَا بِهِمْ وَ ضَرَبْنَا لَكُمُ الْاَمْثَالَ
وَّسَكَنْتُمْ : اور تم رہے تھے فِيْ : میں مَسٰكِنِ : گھر (جمع) الَّذِيْنَ : جن لوگوں نے ظَلَمُوْٓا : ظلم کیا تھا اَنْفُسَهُمْ : اپنی جانوں پر وَتَبَيَّنَ : اور ظاہر ہوگیا لَكُمْ : تم پر كَيْفَ : کیسا فَعَلْنَا : ہم نے (سلوک) کیا بِهِمْ : ان سے وَضَرَبْنَا : اور ہم نے بیان کیں لَكُمُ : تمہارے لیے الْاَمْثَالَ : مثالیں
اور تم انہیں لوگوں کی بستیوں میں بستے تھے جنہوں نے اپنی جانوں کے ساتھ ناانصافی کی تھی اور تم پر اچھی طرح واضح ہوگیا تھا کہ ہم نے ان کے ساتھ کیا کیا ، نیز تمہیں سمجھانے کے لیے طرح طرح کی [ مثالیں بھی ہم نے بیان کر دیں
تم نے گزشتہ بستیوں کے مساکن میں وقت گزارا لیکن ذرا خیال نہ کیا کہ ان کے ساتھ کیا ہوا ؟ 49 ؎ واضح رہے کہ یہ خطاب مشرکین عرب سے ہے جن کیلئے نبی کریم ﷺ کو حکم ہوا کہ ” انذر الناس “ ” ان لوگوں کو ڈرائو “ اس خطاب میں ان لوگوں کو متنبہ کیا گیا ہے کہ اقوام سابقہ کے حالات و انقلابات تمہارے لئے بہترین واعظ ہیں تعجب ہے کہ تم ان سے عبرت حاصل نہیں کرتے حالانکہ تم ان ہلاک شدہ قوموں کے گھروں میں بستے اور چلتے پھرتے ہو اور تمہیں کچھ حالات کے مشاہدہ سے ‘ کچھ متواتر خبروں سے بھی معلوم ہوچکا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ان کی نافرمانیوں کی وجہ سے ان پر کیسا سخت عذاب نازل کیا اور ہم نے تم کو راہ راست پر لانے کیلئے کتنی ہی مثالیں بیان کیں لیکن پھر بھی تم ذرا ہوش میں نہیں آتے بلکہ ہمیشہ پنبہ درگوش ہی رہے۔ آج چیخنے چلانے کا کوئی فائدہ نہیں۔ یہ معذرت خواہی بعد از وقت ہے اب تو تم کو لا محالہ اپنے کرتوتوں کی سزا بھگتنی ہوگی۔
Top