Urwatul-Wusqaa - An-Nahl : 108
اُولٰٓئِكَ الَّذِیْنَ طَبَعَ اللّٰهُ عَلٰى قُلُوْبِهِمْ وَ سَمْعِهِمْ وَ اَبْصَارِهِمْ١ۚ وَ اُولٰٓئِكَ هُمُ الْغٰفِلُوْنَ
اُولٰٓئِكَ : یہی لوگ الَّذِيْنَ : وہ جو کہ طَبَعَ اللّٰهُ : اللہ نے مہر لگا دی عَلٰي : پر قُلُوْبِهِمْ : ان کے دل وَسَمْعِهِمْ : اور ان کے کان وَاَبْصَارِهِمْ : ان کی آنکھیں وَاُولٰٓئِكَ : اور یہی لوگ هُمُ : وہ الْغٰفِلُوْنَ : غافل (جمع)
یہ وہ لوگ ہیں کہ اللہ نے ان کے دلوں پر ، کانوں پر اور آنکھوں پر مہر کردی ہے اور یہی ہیں کہ غفلت میں ڈوب گئے ہیں
یہی لوگ ہیں جن کے دلوں ‘ کانوں اور آنکھوں پر مہریں لگائی گئی ہیں : 122۔ یہ کون ہیں جن کے گلے میں اسلام کا خشک لقمہ پھنس گیا اور انہوں نے اسے اگل کر اپنی جان بچائی ؟ یہ وہی ہیں جنہوں نے اسلام سے رشتہ جوڑ کر توڑ لیا جنہوں نے دنیوی زندگی کی آسائش اور آرام پر دار آخرت کو قربان کردیا ایے لوگوں کو ہدایت جیسی نایاب اور بیش قیمت نعمت سے نوازا نہیں جاتا بلکہ ان سے تو فہم وخرد کی قوت سلب کرلی جاتی ہے اور وہ دیدہ حق بیں سے بےنور ہوجاتے ہیں اور ان کے کان صدائے حق سننے سے بہرے ہوجاتے ہیں جس کا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ حق اور سچ ان کے دلوں میں نہیں جمتا اور ان کے کان صدائے حق سننے سے بہرے اور ان کی آنکھیں خیرہ ہوجاتی ہیں اور دین الہی کی روشنی ان کو چکا چوند کردیتی ہے اور اس طرح وہ خود تو جو کچھ تھے وہ تھے ہی لیکن وہ بہت سے سادہ لوح لوگوں کے لئے بھی گمراہی کا سبب ہوئے اور آج تک اس طرح کے فتوی صادر کرکے ہو رہے ہیں اور اپنے اعمال کے نتائج سے بالکل غافل ہیں لیکن انکی اس غفلت کا نتیجہ کیا ہوگا ؟ اس کا حال آنے والی آیت کھول رہی ہے ۔
Top