Urwatul-Wusqaa - An-Nahl : 18
وَ اِنْ تَعُدُّوْا نِعْمَةَ اللّٰهِ لَا تُحْصُوْهَا١ؕ اِنَّ اللّٰهَ لَغَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ
وَاِنْ : اور اگر تَعُدُّوْا : تم شمار کرو نِعْمَةَ اللّٰهِ : اللہ کی نعمت لَا تُحْصُوْهَا : اس کو پورا نہ گن سکو گے اِنَّ اللّٰهَ : بیشک اللہ لَغَفُوْرٌ : البتہ بخشنے والا رَّحِيْمٌ : نہایت مہربان
اور اگر تم اللہ کی نعمتیں شمار کرنی چاہو ، تو وہ اتنی ہیں کہ کبھی شمار نہ کرسکو ، بلاشبہ اللہ بڑا ہی بخشنے والا ، بڑا ہی رحمت والا ہے
اگر تم اللہ کی نعمتوں کو گننا چاہو تو کبھی گن نہیں سکو گے وہ بخشنے والا رحمت والا ہے : 23۔ اوپر انعامات الہی کا ذکر ہو رہا تھا اور چند نعمتوں کے ذکر کے بعد فرما دیا کہ یہ جو نعمتیں بیان ہوئیں محض نمونہ کے طور پر بیان ہوئیں ورنہ اللہ کی بیشمار اور ان گنت نعمتوں کا احصاء بھلا کسی شخص کے امکان میں ہے ؟ اس لئے کہ اللہ تعالیٰ کے انعامات بیحد و حساب ہیں اگر تم کوشش بھی کرو تب بھی ان کا شمار نہیں کرسکتے ، تمہارا فرض تو یہ ہے کہ تم اپنے منعم حقیقی کو پہنچانوں اور اس کی بندہ نوازیوں کا شکریہ ادا کرو لیکن شکر ادا کرنا تو کجا تم نے اس کی واحدانیت کا انکار کردیا اور ان بےجان مورتیوں اور مقبروں والوں کو اس کا شریک بنا دیا ، یہ آیت سورة ابراہیم کی آیت 43 میں بھی گزر چکی ہے ، مزید تفصیل وہاں سے ملاحظہ فرما لیں ، فرمایا ” یہ تو اللہ تعالیٰ کی بخشش و پیار ہے کہ وہ ہر حال میں انسانوں کے لئے رحم وکرم اور بخشش عام کئے ہوئے ہے ۔ “
Top