Urwatul-Wusqaa - Al-Israa : 10
وَّ اَنَّ الَّذِیْنَ لَا یُؤْمِنُوْنَ بِالْاٰخِرَةِ اَعْتَدْنَا لَهُمْ عَذَابًا اَلِیْمًا۠   ۧ
وَّاَنَّ : اور یہ کہ الَّذِيْنَ : جو لوگ لَا يُؤْمِنُوْنَ : ایمان نہیں لاتے بِالْاٰخِرَةِ : آخرت پر اَعْتَدْنَا : ہم نے تیار کیا لَهُمْ : ان کے لیے عَذَابًا : عذاب اَلِيْمًا : دردناک
اور جو لوگ آخرت کا یقین نہیں رکھتے ان کے لیے ہم نے عذاب دردناک تیار کر رکھا ہے
قرآن کریم کی ہدایت کی طرف رغبت نہ کرنے والے کو سزا کے لئے تیاررہنا چاہئے : 13۔ موت کیا ہے ؟ ایک مقام سے دوسرے مقام کی طرف انتقال ہونے کا نام ہے ، دارفانی سے دارالخلد کی طرف منتقل ہونا موت کہلاتا ہے ۔ جس طرح انسانی زندگی کے حالات اس دنیا میں ایک دوسرے دور سے وابستہ ہیں گویا عالم طفولیت کی بداعتدالیاں عالم شباب میں اپنا اثر دکھاتی ہیں اور اسی طرح عالم شباب کی بداعتدالیاں عالم ضعیفی میں رونما ہوجاتے ہیں بالکل اسی طرح عالم دنیا کی بداعتدالیاں عالم آخرت میں بھی اپنا اثر دکھائیں گی ۔ زیر نظر آیت میں اس بات کی طرف اشارہ ہے فرمایا جو شخص ‘ گروہ یا قوم قرآن کریم کی ان تنبیہات اور فہمائشات سے راہ راست کی طرف نہیں آتا اسے اس سزا کے لئے تیار رہنا چاہئے جو بنی اسرائیل دو بار قرآن کریم کے نزول سے قبل بھگت چکے ہیں اور ازیں بعد بھی بار بار بھگتیں گے کیونکہ وہ ان تنبہیات سے سبق حاصل کرنے کے لئے تیار نہیں ہیں۔ یہود کو یوم آخرت کا انکار تھا لنکن نہ ہونے کے برابر گویا بالکل انکی اس وقت یہی حالت تھی جو اس وقت عالم اسلام کے اور خصوصا اس ملک عزیز پاکستان کے لوگوں کی ہے کہ منہ سے تو اقرار ہے لیکن عملی طور پر مکمل انکار ” الا ماشاء اللہ “ لیکن اس صورت نے نہ ہی یہود کو کچھ فائدہ دیا اور نہ ہی مسلمانوں کو کوئی فائدہ دے گی ۔ جس طرح موت افراد کا معاملہ ہے کہ ایک مرتا ہے اور دوسرا اس کی جگہ پیدا ہوجاتا ہے قومیں بھی باری باری اس بازیگاہ کے تختہ پر آتی ہیں اور ایک قوم اپنی کھیل ختم کرکے دوسری کے لئے جگہ خالی کر جاتی ہے ، یہ سلسلہ ازل سے قائم ہے اور آج تک چل رہا ہے کہ کائنات جس نظام پر پیدا ہوئی تھی وہ بعینہ قائم ہے اور اس محفل کی جو رونق اول روز تھی وہ اب تک اسی طرح باقی ہے ۔ ہزار شمع بکشتندوانجمن باقی است : لیکن ایک روز ایسا بھی آئے گا جب یہ ساری بساط ہستی الٹ جائے گی کائنات کی یہ مجلسیں درہم برہم ہوجائے گی اور آسمان و زمین کے کرے ٹکرا کر چور چور ہوجائیں گے اور ازیں بعد سب کا کیا ان کے سامنے لا کر رکھ دیا جائے گا ایس طرح بداعمال اپنی بداعمالیوں کا پورا پورا حصہ پالیں گے ۔ زیر نظر آیت میں یہی ارشاد فرمایا گیا ہے کہ ” جو لوگ آخرت کا یقین نہیں رکھتے ان کے لئے ہم نے عذاب درد ناک تیار کر رکھا ہے ، “ اس کی تفصیل قرآن کریم نے جگہ جگہ ارشاد فرمایا ہے ۔
Top