Urwatul-Wusqaa - Al-Kahf : 101
اِ۟لَّذِیْنَ كَانَتْ اَعْیُنُهُمْ فِیْ غِطَآءٍ عَنْ ذِكْرِیْ وَ كَانُوْا لَا یَسْتَطِیْعُوْنَ سَمْعًا۠   ۧ
الَّذِيْنَ : وہ جو کہ كَانَتْ : تھیں اَعْيُنُهُمْ : ان کی آنکھیں فِيْ غِطَآءٍ : پردہ میں عَنْ : سے ذِكْرِيْ : میرا ذکر وَكَانُوْا : اور وہ تھے لَا يَسْتَطِيْعُوْنَ : نہ طاقت رکھتے سَمْعًا : سننا
وہ منکر جن کی نگاہوں پر ہمارے ذکر سے پردہ پڑگیا تھا اور (کانوں میں ایسی گرانی کہ) کوئی بات سن نہیں سکتے تھے
یہ مریض کس مرض میں مبتلا تھے ؟ فرمایا وہی جو میری نصیحت کی طرف سے اندھے تھے : 107۔ یہ کون لوگ ہیں ؟ فرمایا وہی جو میری نصیحت کی طرف سے اندھے بنے ہوئے تھے اور کچھ سننے کے لئے تیار ہی نہ تھے ، ان کو ایک بار نہیں بلکہ بار بار نصیحت یاد دلائی جاتی رہی لیکن ان کے کانوں پر جوں تک نہ رینگی اور ان کی آنکھوں پر ایسا پردہ پڑا تھا کہ یہ سب کچھ دیکھنے کے باوجود کچھ نہیں دیکھتے تھے دنیوی زندگی نے ان کی آنکھوں پر پردہ ڈالا ہوا تھا اور اب ان سے کہا جا رہا ہے کہ ” اس چیز کی طرف سے تم غفلت میں تھے آج ہم نے تمہارا پردہ ہٹا دیا جو تمہارے آگے پڑا ہوا تھا اور آج تمہاری نگاہ خوب تیز ہے یعنی آج تم کو خوب نظر آرہا ہے کہ وہ سب کچھ یہاں موجود ہے جس کی اطلاع ہم کو دنیا میں دے دی گئی تھی لیکن اب اس بیماری کا واحد علاج شفاخانہ ہی میں ہے اور وہی داخل ہونا ہوگا ۔
Top