Urwatul-Wusqaa - Maryam : 70
ثُمَّ لَنَحْنُ اَعْلَمُ بِالَّذِیْنَ هُمْ اَوْلٰى بِهَا صِلِیًّا
ثُمَّ : پھر لَنَحْنُ : البتہ اَعْلَمُ : خوب واقف بِالَّذِيْنَ : ان سے جو هُمْ : وہ اَوْلٰى بِهَا : زیادہ مستحق اس میں صِلِيًّا : داخل ہونا
اور یہ بات بھی ہم ہی جانتے ہیں کہ کون دوزخ میں جانے کا زیادہ سزاوار ہے ؟
ہمارے علم میں ہے کہ دوزخ میں جانے کا زیادہ سزاوار کون ہے ؟ 70۔ بلاشبہ دوزخیوں کے بھی درجات ہوں گے ، جہاں کچھ لوگوں کو عذاب دینے کے لئے دوزخ میں ڈالا جائے گا وہاں کچھ ایسے بھی ہوں گے جو بطور ایندھن کام دیں گے اور آگ کے شعلے بھڑکانے کے لئے ان کو استعمال کیا جائے گا ، فرمایا ہمیں اچھی طرح معلوم ہے کہ کون جہنم میں پہلے جھونکے جانے کا مستحق ہے اور یقینا وہی پہلے گرایا جائے گا خواہ وہ دنیا کی کتنی ہی معتبر ہستی کیوں نہ ہوگا گویا جو شرارتوں میں پیش پیش تھے وہ ان شرارتوں میں انعام حاصل کرنے کے لئے بھی پہلے نمبر پر ہی رکھے جائیں گے اور وہ انعام وہی ہے جس کو اسلام کی زبان میں جہنم اور دنیوی زبان میں شفاخانہ کے نام سے ہم موسوم کرتے ہیں اور وہاں ان کے کھولتا ہوا پانی اور تھوہر کا درخت بطور مہمانی پیش کیا جائے گا اور ان کی حالت ایسی ہوگی کہ (آیت) ” لایموت فیھا ولا یحییٰ “۔ اس میں نہ مرتے ہوں گے نہ جیتے ۔
Top