Urwatul-Wusqaa - Maryam : 94
لَقَدْ اَحْصٰىهُمْ وَ عَدَّهُمْ عَدًّاؕ
لَقَدْ اَحْصٰىهُمْ : اس نے ان کو گھیر لیا ہے وَعَدَّهُمْ : اور ان کا شمار کرلیا ہے عَدًّا : گن کر
اس نے انہیں گھیر رکھا ہے اور ایک ایک کی ہستی گن رکھی ہے
وہ ہی ہے جس نے ان سب کو گھیر رکھا ہے اور اس کی ہستی گن رکھی ہے : 94۔ جب سب کی سب اللہ تعالیٰ ہی کی مخلوق ہے تو مخلوق کا کمال بھی عبد ہی میں ہے ۔ سب سے اعلی پایہ کی مخلوق کونسی مخلوق ہے ؟ ظاہر ہے کہ انسان اور انسانوں میں سب سے انسب واعلی انسان محمد رسول اللہ صیا اللہ علیہ وآلہ وسلم ہیں اور آپ ﷺ کا بھی کمال اسی میں ہے کہ آپ ﷺ کو (عبدہ ورسولہ) فرمایا گیا گویا رسالت کا درجہ کتنا ہی بلند ہو اس کا کمال رفعت بھی بندہ ہونے ہی میں ہے اللہ تعالیٰ ہم سب کو صحیح معنوں میں بندہ ہونے کی توفیق عطا فرمائے ، اور یہ ارشاد فرما کر کہ اللہ تعالیٰ نے ان سب کو شمار کر رکھا ہے اور گن لیا ہے تو اس میں اس طرف اشارہ ہے کہ قیامت کے دن ہر ایک کی حاضری کی نوعیت اس طرح ہوگی کہ سب کے سب اللہ تعالیٰ کے کنٹرول میں ہوں گے اور کوئی نہیں جو اس کی گنتی میں نہ آچکا ہو ۔ مطلب یہ ہے کہ ایسا ممکن نہیں کہ اتنی بڑی بھیڑ میں کوئی سمجھے کہ کون جانتا ہے کہ کون آیا ہے اور کون نہیں ‘ فرمایا ایسا نہیں ہو سکتا اس لئے کہ اللہ تعالیٰ ایک ایک کی گنتی محفوظ کر رکھی ہے اور کوئی اس کے شمار سے باہر نہیں ۔
Top