Urwatul-Wusqaa - Al-Hajj : 16
وَ كَذٰلِكَ اَنْزَلْنٰهُ اٰیٰتٍۭ بَیِّنٰتٍ١ۙ وَّ اَنَّ اللّٰهَ یَهْدِیْ مَنْ یُّرِیْدُ
وَكَذٰلِكَ : اور اسی طرح اَنْزَلْنٰهُ : ہم نے اس کو نازل کیا اٰيٰتٍ : آیتیں بَيِّنٰتٍ : روشن وَّ : اور اَنَّ : یہ کہ اللّٰهَ : اللہ يَهْدِيْ : ہدایت دیتا ہے مَنْ : جس کو يُّرِيْدُ : وہ چاہتا ہے
اور دیکھو اس طرح ہم نے یہ کلام روشن دلیلوں کی شکل میں اتارا اور اس لیے اتارا کہ اللہ جسے چاہتا ہے راہ پر لگا دیتا ہے
کلام واضح اور صاف وہی ہوتا ہے جس کے لئے دلائل موجود ہوں کلام الہی دلائل سے پر ہے : 16۔ قرآن کریم کیا ہے ؟ اللہ تعالیٰ کی طرف سے روشن دلائل کی صورت میں اس کا نازل کیا گیا ہے اور اس سے زیادہ آپ کو کہیں روشن دلائل دستیاب نہیں ہوں گے یہ دلائل عقیدہ توحید ‘ عقیدہ قیامت اور عقیدہ رسالت کی صداقت کو روز روشن کی طرح واضح کردیتے ہیں جو صاحب توفیق ہوں گے وہ ان پر ایمان لا کر اپنی دنیا اور آخرت سنوار لیں گے اور جو محروم رہیں گے وہ دین و دنیا میں خائب و خاسر ہوں گے ۔ رہی ہدایت تو وہ اللہ تعالیٰ کے ہاتھ میں ہے اور وہ اپنے قانون کے مطابق اس کو دیتا ہے جو ہدایت کی طلب رکھتا ہے اور جو طلب نہیں رکھتا محض باپ دادا کی رسم و رواج ہی کا پابند ہے اور عقل وبصیرت سے کام نہیں لیتا اللہ تعالیٰ ہدایت کو ان کے پیچھے نہیں لگا دیتا کہ اس بھاگنے والے کو وہ پیچھے سے پکڑ لے بلکہ جو دیکھنے سننے کے باوجود اندھے ‘ بہرے بن جاتے ہیں ان کے دلوں پر اس کے قانون کے مطابق مہر ثبت کردی جاتی ہے اور وہ دیکھی ان دیکھی اور سنی ان سنی کردیتے ہیں۔
Top