Urwatul-Wusqaa - Al-Hajj : 56
اَلْمُلْكُ یَوْمَئِذٍ لِّلّٰهِ١ؕ یَحْكُمُ بَیْنَهُمْ١ؕ فَالَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ فِیْ جَنّٰتِ النَّعِیْمِ
اَلْمُلْكُ : بادشاہی يَوْمَئِذٍ : اس دن لِّلّٰهِ : اللہ کیلئے يَحْكُمُ : فیصلہ کریگا بَيْنَهُمْ : ان کے درمیان فَالَّذِيْنَ اٰمَنُوْا : پس جو لوگ ایمان لائے وَعَمِلُوا : اور انہوں نے عمل کیے الصّٰلِحٰتِ : اچھے فِيْ : میں جَنّٰتِ النَّعِيْمِ : نعمتوں کے باغات
اس دن بادشاہی صرف اللہ ہی کی ہوگی وہ ان سب کے درمیان فیصلہ کرے گا یا پھر ان لوگوں کے لیے نعیم و سرور کے باغ ہیں جو ایمان لائے اور نیک عمل کیے
اس روز حکومت صرف اللہ ہی کی ہوگی اور وہی ان کے درمیان فیصلہ کرے گا : 56۔ فرمایا اچھا اگر یہ اس دن ہی کے انتظار میں ہیں ان کے دلوں کا روگ وہی دن ختم کرسکتا ہے تو انتظار کریں یقینا وہ دن بھی آئے گا لیکن اس دن اقتدار تو صرف اور صرف اللہ تعالیٰ ہی کا ہوگا اور اس کی ذات کے سوا کوئی جماعت اور کوئی پارٹی ‘ کوئی رشتہ داری ‘ کوئی تعلق کام نہیں آئے گا اور نہ ہی ان کے ٹھہرائے ہوئے معبود اور سفارشی کچھ ان کے کام آئیں گے اور سب سے بڑھ کر یہ کہ وہ دن دارالعمل کا دن ہو نہیں ہوگا بلکہ دارالجزاء کا دن ہوگا اور جزاء اس حساب سے ملے گی جس حساب سے عمل کیا ہوگا گویا وہ دن تو ہار جیت کا دن ہوگا کہ اس بات کا فیصلہ کردیا جائے گا کہ ہارا کون اور جیتا کون ؟ فرمایا کہ حقیقت تو اپنے وقت پر ہی سامنے آئے گی ‘ یہ تو نہیں ہو سکتا کہ وہ دن اس وقت تمہارے سامنے لاکھڑا کیا جائے البتہ ہم تم کو یہ بتائے دیتے ہیں کہ ” نعیم و سرور کے باغات انہیں لوگوں کے لئے ہیں جو ایمان لائے اور نیک عمل کئے ۔ “ یہ نہیں ہوسکتا کہ اس وقت جو ہم آپ کو فیصلہ بتا رہے ہیں اس کے خلاف ہو لہذا تم خود سمجھ لو کہ تم کو صحیح معنوں میں ایمان لا کر اور اس کے مطابق صحیح عمل کر کے نعیم و سرور کے باغات کو حاصل کرنا ہے یا کفر کی راہ اختیار کرکے عذاب مہین میں گزر بسر کرنی ہے ۔
Top