Urwatul-Wusqaa - Al-Furqaan : 69
یُّضٰعَفْ لَهُ الْعَذَابُ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ وَ یَخْلُدْ فِیْهٖ مُهَانًاۗۖ
يُّضٰعَفْ : دوچند کردیا جائیگا لَهُ : اس کے لیے الْعَذَابُ : عذاب يَوْمَ الْقِيٰمَةِ : روز قیامت وَيَخْلُدْ : اور وہ ہمیشہ رہے گا فِيْهٖ : اس میں مُهَانًا : خوارہ ہو کر
قیامت کے دن اس پر عذاب میں اضافہ ہوگا اور وہ اس میں ہمیشہ ذلت کے ساتھ رہے گا
جو شخص بھی ان کا مرتکب ہوگا وہ ذلیل و خوار ہوگا اور اس کو دوگنا عذاب دیا جائے گا : 69۔ جو شخص بھی ان جرائم کا مرتکب ہوگا وہ دنیا میں عذاب دیاجائے گا یا نہیں ؟ دونوں باتوں کا احتمال ہے لیکن اگر وہ بغیر توبہ کئے مر گیا تو آخرت میں وہ ضرور عذاب دیا جائے گا اور سزا بھی اس کو اس طرح دی جائے گی کہ آہستہ آہستہ اس کی سزا میں اضافہ در اضافہ ہوتا جائے گا اور دوسرے عذابوں سے زیادہ جو بات اس عذاب میں لازم کی گئی وہ ذلت کی مار ہے فرمایا اس کو عذاب کے ساتھ ساتھ ذلت کی مار بھی پڑے گی ۔ قرآن کریم نے جہاں زنی کی لعنت سے روکا ہے وہاں زنی کی مبادیات سے بھی منع فرمایا ہے لیکن اس وقت قوم مسلم بھی اس برائی میں دوسری اقوام کے پیچھے نہیں رہی بلکہ ان تینوں کبائر میں ان کی کثرت آج بھی مبتلا ہے اور اس پر جتنا افسوس کیا جائے اتنا ہی کم ہے پھر تعجب یہ ہے کہ اس وقت کے وڈیروں کی طرح آج بھی زیادہ تر یہ بیماری قوم کے وڈیروں ہی میں پائی جاتی ہے یہی وجہ ہے کہ اس کا علاج ممکن نہیں رہا ۔
Top