Urwatul-Wusqaa - Ash-Shu'araa : 105
كَذَّبَتْ قَوْمُ نُوْحِ اِ۟لْمُرْسَلِیْنَۚۖ
كَذَّبَتْ : جھٹلایا قَوْمُ نُوْحِ : نوح کی قوم الْمُرْسَلِيْنَ : رسولوں کو
نوح (علیہ السلام) کی قوم نے پیغمبروں [ کو جھٹلایا
نوح (علیہ السلام) کی قوم نے بھی تو انبیاء ورسول کا انکار کیا : 105۔ آدم (علیہ السلام) کے بعد اس زمین پر سب سے پہلے نبی نوح (علیہ السلام) ہیں جن کو رسالت سے نوازا گیا قرآن کریم کی 18 سورتوں میں آپ کا تذکرہ کیا گیا ہے جن میں زیادہ تر آپ کی سرگزشت سورة الاعراف کی آیات 59 تا 64 ‘ سورة یونس کی آیات 71 ‘ 73 ‘ سورة ہود کی آیات 25 تا 48 ‘ سورة الاسراء کی آیت 3 ‘ سورة الانبیاء کی آیت 76 ‘ 77 ‘ سورة المومنون کی آیات 23 تا 30 ‘ سورة الفرقان کی آیت 37 میں بیان کیا گیا ہے اور یہ وہ مقامات ہیں جن کا حال پیچھے گزر چکا ہے اس لئے تقابل کے لئے انہی مقامات پر آپ ایک نظر ڈال لیں قرآن کریم نے آپ کی عمر کے ایک لمبے دور کا ذکر کیا ہے خواہ وہ آپ کی زندگی کا ذکر ہے اور خواہ وہ آپ کے دور کے تذکرہ کے طور پر مذکورہ ہے کیونکہ زیر نظر آیت میں بیان یہ کیا جا رہا ہے کہ نوح (علیہ السلام) کی قوم نے بھی رسولوں کو جھٹلایا جس سے معلوم ہوتا ہے کہ آیت کے دور زندگی میں اور بھی نبی ورسول بھیجے گئے تھے لیکن اس کی ایک توجیہہ یہ بیان کی گئی ہے کہ کسی ایک رسول کا جھٹلانا سارے رسولوں کے جھٹلانے کے مترادف ہے اس لئے نوح (علیہ السلام) کا جھٹلا یا بھی سارے ہی رسولوں کا جھٹلانا کہا گیا ہے ۔
Top