Urwatul-Wusqaa - Ash-Shu'araa : 144
فَاتَّقُوا اللّٰهَ وَ اَطِیْعُوْنِۚ
فَاتَّقُوا : سو تم ڈرو اللّٰهَ : اللہ وَاَطِيْعُوْنِ : اور تم میری اطاعت کرو
پس اللہ سے ڈرو اور میری اطاعت کرو
صالح (علیہ السلام) نے فرمایا کہ لوگو ! اللہ سے ڈرو اور میری اطاعت کرو : 144۔ قرآن کریم کے بیان کے مطابق ہر آنے والے رسول کی مخالفت سب سے پہلے قوم کے مذہبی پیشواؤں اور سیاسی لیڈروں نے کی ‘ کیوں ؟ اس لئے کہ یہی دونوں گروہ ہر قوم میں کھاتے پیتے اور خوشحال ہوتے ہیں اور انہیں لوگوں کی بات زیادہ چلتی ہے ، چناچہ قرآن کریم میں بھی ارشاد فرمایا گیا ہے کہ (آیت) ” وما ارسلنا فی قریۃ من نذیر الا قالوا مترفوھا انا بما ارسلتم بہ کفرون “۔ (سبا 34 : 34) ” کبھی ایسا نہیں ہوا کہ ہم نے کسی بستی میں ایک خبردار کرنے والا بھیجا ہو اور اس بستی کے کھاتے پیتے لوگوں نے یہ نہ کہا ہو کہ جو پیغام تم لے کر آئے ہو اس کو ہم نہیں مانتے ۔ “ اگر اس کی مزید تفصیل چاہتے ہوں تو سورة الانعام کی آیت 123 ‘ سورة الاعراف کی آیت 60 ‘ 66 ‘ 75 ‘ 88 ‘ 90 ‘ سورة ہود کی آیت 27 ‘ سورة بنی اسرائیل کی آیت 16 ‘ سورة المومنون کی آیت 44 ‘ 33 ‘ تا 38 ‘ 46 ‘ 47 ‘ کی تفسیر دیکھ لیں ۔
Top