Urwatul-Wusqaa - Ash-Shu'araa : 146
اَتُتْرَكُوْنَ فِیْ مَا هٰهُنَاۤ اٰمِنِیْنَۙ
اَتُتْرَكُوْنَ : کیا چھوڑ دئیے جاؤگے تم فِيْ : میں مَا هٰهُنَآ : جو یہاں ہے اٰمِنِيْنَ : بےفکر
کیا جو چیزیں تم کو یہاں میسر ہیں تم ان میں بےفکری سے چھوڑ دیئے جاؤ گے ؟
کیا تم ان چیزوں کے درمیان ویسے ہی اطمینان سے رہنے دیئے جاؤ گے ؟ ۔ 146۔ صالح (علیہ السلام) اب قوم کے لیڈروں اور مذہبی پیشواؤں سے پوچھ رہے ہیں کہ صاحبو ! اتنی بات تو بتاؤ کہ یہ جو اللہ تعالیٰ نے تم کو دنیوی انعامات دے رکھے ہیں کیا یہ سب ہمیشگی ہیں ؟ کیا انکو کبھی زوال نہیں آنے والا ؟ مقصود یہ ہے کہ آج جن چیزوں کے تم مالک اور لوگ تھے گویا یہ چیزیں موجود تھیں اور ان چیزوں کو ہماری ‘ ہماری کہنے والے کچھ اور لوگ تھے آج جب کہ ان کا نام ونشان بھی نہیں رہا اور یہ چیزیں تمہاری کہلاتی ہیں اور تم ان چیزوں کو ہماری ‘ ہماری کہہ رہے ہو تو آنے والے کل میں ان سب چیزوں کی ملکیت تبدیل ہوچکی ہوچکی ہوگی اور ان کا انتقال دوسروں کے نام ہوگا اور تمہارا نام ونشان بھی موجود نہیں ہوگا کیونکہ چیزیں تو اسی طرح منتقل ہوتی آرہی ہیں اور اسی طرح منتقل ہوتی چلی جائیں گی ، اب تم بھی بتاؤ کہ تمہیں انکو چھوڑنا ہے یا نہیں ؟
Top