Urwatul-Wusqaa - Ash-Shu'araa : 147
فِیْ جَنّٰتٍ وَّ عُیُوْنٍۙ
فِيْ جَنّٰتٍ : باغات میں وَّعُيُوْنٍ : اور چشمے
باغوں اور چشموں میں
ہاں ہاں ! انہیں باغات اور چشموں کی بات میں کر رہا ہوں : 147۔ صالح (علیہ السلام) نے قوم کو مخاطب کرکے فرمایا کہ میری قوم کے لوگو ! اللہ تعالیٰ نے جو تم پر انعامات کئے ہیں ان میں سے ایک انعام یہ بھی ہے کہ اس نے تم کو باغات اور چشموں کا مالک بنا دیا ہے تم کو معلوم ہے کہ تم ان باغوں اور چشموں کے مالک کیسے بن گئے ہو ؟ ایسے ہی کہ ان کے مالک ومکین یہاں سے رخصت ہوگئے اور یہ باغات اور چشمے تمہارے ناموں پر منتقل کردیئے گئے اور بالکل اسی طرح یہ بھی ہوگا کہ یہ باغات اور چشمے یہیں رہیں گے اور انکی ملکیت بدل جائے گی اور ان کے مالک کچھ اور لوگ قرار پائیں گے معلوم ہوا کہ اس دنیا کی ساری چیزیں عارضی ہیں اور عارضی چیزوں پر اس طرح مفتوں تو نہیں ہونا چاہئے جس طرح تم مفتوں ہوگئے ہو ۔ تمہارے لئے اچھا ہے کہ تم سمجھ جاؤ کہ یہ جو کچھ ہے سب عارضی ہے اور اللہ نے تم پر انعام کیا ہے اس لئے اس کا شکریہ ادا کرو اور اس طرح کفران نعمت نہ کرو جس طرح تم کر رہے ہو کہ اللہ تعالیٰ کے انعامات استعمال کرنے کے باوجود غیر اللہ کا شکریہ ادا کرتے ہو اور یہ انعامات کرنے والے کو تم نے بالکل بھلا دیا ہے اور ان فانی چیزوں پر اس طرح ریجھ گئے ہو کہ شاید تم سے یہ واپس لی ہی نہیں جائیں گی ۔
Top