Urwatul-Wusqaa - Ash-Shu'araa : 155
قَالَ هٰذِهٖ نَاقَةٌ لَّهَا شِرْبٌ وَّ لَكُمْ شِرْبُ یَوْمٍ مَّعْلُوْمٍۚ
قَالَ : اس نے فرمایا هٰذِهٖ : یہ نَاقَةٌ : اونٹنی لَّهَا : اس کے لیے شِرْبٌ : پانی پینے کی باری وَّلَكُمْ : اور تمہارے لیے شِرْبُ : بایک باری پانی پینے کی يَوْمٍ مَّعْلُوْمٍ : معین دن
صالح (علیہ السلام) نے کہا ، یہ اونٹنی ہے اس کے پانی پینے کی باری اور تمہارے پانی پلانے کی باری کا دن مقرر ہے
صالح (علیہ السلام) نے کہا یہ اللہ تعالیٰ کی اونٹنی ہے پانی اس کو بھی پینا ہے اور تم کو بھی : 155۔ صالح (علیہ السلام) نے اس اونٹنی کو جس پر چل پھر کر اپنی بستیوں میں وعظ کرتے تھے اللہ تعالیٰ کے حکم سے اللہ کا نشان قرار دے دیا اور فرمایا کہ یہ اللہ کی اونٹنی ہے کیونکہ اللہ کے نام پر واقف ہے اور اس کے کام کے سوا میں اس سے اور کوئی کام نہیں لیتا چونکہ میری وجہ سے آپ لوگ پہلے ہی اس سے دشمنی رکھتے ہیں آج سے میں تم کو کہتا ہوں کہ اس کو بھی پینا ہے اور تمہارے جانوروں کو بھی تم جب کہ اس کے چرنے اور پینے سے پہلے بھی دشمنی رکھتے ہو آج کے بعد اگر تم میں سے کسی نے بھی اس کو کوئی گزند پہنچایا تو بس وہی دن ہوگا کہ تمہارے لئے عذاب الہی آدھمکے گا بس یہ تمہارے لئے ایک نشان ہے جس کا اعلان میں نہیں کر رہا بلکہ مجھ سے کروایا جا رہا ہے اس طرح اب گویا وہ چیز جس کی تم کو طلب ہے وہ بھی تم کو تفویض کردی گئی اس لئے میں نہیں بلکہ تم خود جب چاہو اور جس وقت چاہو اپنے آپ کو عذاب الہی میں گرفتار کرلو اور اپنا مطلوبہ نشان حاصل کرلو ۔
Top