Urwatul-Wusqaa - Ash-Shu'araa : 179
فَاتَّقُوا اللّٰهَ وَ اَطِیْعُوْنِۚ
فَاتَّقُوا : سو ڈرو تم اللّٰهَ : اللہ وَاَطِيْعُوْنِ : اور میری اطاعت کرو
پس اللہ سے ڈرو اور میرے کہنے پر چلو
شعیب (علیہ السلام) نے کہا کہ اللہ سے ڈرو اور میری فرمانبرداری کرو : 179۔ شعیب (علیہ السلام) بڑے فصیح وبلیغ مقرر تھے تاریخ میں ان کا لقب خطیب الانبیاء آج بھی موجود ہے ۔ شیریں بیانی ‘ حسن خطابت ‘ طرز بیان اور طاقت لسانی اپنی مثال آپ تھے ‘ انہوں نے نرم وگرم ہر طریقہ سے قوم کو رشد وہدایت کے یہ کلمات ارشاد فرمائے مگر اس بدبخت قوم پر ذرا اثر نہ ہوا وہ شعیب (علیہ السلام) کے پاس آنے جانے والوں کو بھی روکنے لگے اور موقعہ لگ جاتا تو لوگوں کو لوٹ لینے کے لئے ہر وقت متحرک رہتے شعیب (علیہ السلام) کی اس قوم کے وڈیروں اور سرداروں کی حالت اور بھی گری ہوئی تھی اس کے پیش نظر شعیب (علیہ السلام) عام لوگوں کو اپنے وعظ ودرس میں لوگوں کو ان وڈیروں اور مذہبی اور سیاسی لیڈروں کی فرمانبرداری سے روکتے اور برملا کہتے کہ بروں کی صحبت میں بیٹھو گے تو برے ہوجاؤ گے اس لئے انکے کہنے مت آؤ اور میری بات کو سنو اور میری فرمانبرداری کرو کیونکہ میں تم کو اللہ تعالیٰ کا پیغام سناتا ہوں اور تمہارے یہ سردار اور لیڈر تم کو شیطانی راستہ کی طرف راہنمائی کر رہے ہیں اس لئے ان کی پیروی وفرمانبرداری دراصل شیطان کی فرمانبرداری اور پیروی ہے اگر تم باز نہ آئے تو شیطان تم کسی گہری گھاٹی میں گرا دے گا اور تم اس کبھی بھی نہیں نکل سکو گے لیکن قوم کے سرداروں نے بھی جب حضرت شعیب (علیہ السلام) کا یہ عزم و استقلال دیکھا تو ان سے روئے سخن پھیر کر اپنی قوم کے لوگوں سے کہنے لگے خبردار ! اگر تم نے شعیب کا کہنا مانا تو تم ہلاک وبرباد ہوجاؤ گے ۔
Top