Urwatul-Wusqaa - Ash-Shu'araa : 180
وَ مَاۤ اَسْئَلُكُمْ عَلَیْهِ مِنْ اَجْرٍ١ۚ اِنْ اَجْرِیَ اِلَّا عَلٰى رَبِّ الْعٰلَمِیْنَؕ
وَمَآ اَسْئَلُكُمْ : اور میں نہیں مانگتا تم سے عَلَيْهِ : اس پر مِنْ اَجْرٍ : کوئی اجر اِنْ : نہیں اَجْرِيَ : میرا اجر اِلَّا : مگر عَلٰي : پر رَبِّ الْعٰلَمِيْنَ : رب العالمین
اور میں تم سے اس کا کوئی بدلہ نہیں چاہتا میرا بدلہ تو سارے جہانوں کے پالنے والے کے ذمہ ہے
حضرت شعیب (علیہ السلام) نے کہا کہ میں تم سے کوئی اجر تو نہیں مانگتا میرا اجر تو رب العالمین کے ذمہ ہے : 180۔ جیسا کہ پیچھے سارے انبیاء کرام (علیہ السلام) کے حالات میں آپ پڑھتے آرہے ہیں کہ ہر نبی ورسول نے یہ اعلان کیا کہ اس پیغام کے بدلہ میں تم سے کوئی اجر نہیں چاہتا بدستور اسی طرح حضرت شعیب (علیہ السلام) نے بھی فرمایا کہ دیکھو اللہ تعالیٰ نے مجھے اس لئے بھیجا ہے کہ میں اپنے مقدور بھر تمہاری اصلاح کی سعی کروں اور میں جو کچھ کہتا ہوں اس کی صداقت اور سچائی کے لئے اللہ تعالیٰ کی طرف سے حجت اور دلیل بھی پیش کر رہا ہوں مگر افسوس کہ تم اس واضح حجت کو دیکھ کر بھی سرکشی ونافرمانی پر قائم ہو اور مخالفت کا کوئی پہلو ایسا نہیں ہے جو تم سے چھوٹا ہوا ہو پھر میں تم سے اپنی اس رشد وہدایت کے بدلہ میں کوئی اجرت بھی نہیں مانگتا اور نہ ہی کسی دنیوی نفع کا طالب ہوں اور میرا اجر تو اللہ رب ذوالجلال والاکرام کے پاس ہے اور اگر تم اب بھی نہ مانو گے تو مجھے ڈر ہے کہ کہیں اللہ تعالیٰ کا عذاب تم کو ہلاک وبرباد نہ کر دے اس کا فیصلہ اٹل ہے اور کسی کی مجال نہیں کہ اس کو رد کر دے ‘ تم اس کی پکڑ سے پہلے اپنی اصلاح کرلو ۔
Top