Urwatul-Wusqaa - Ash-Shu'araa : 206
ثُمَّ جَآءَهُمْ مَّا كَانُوْا یُوْعَدُوْنَۙ
ثُمَّ : پھر جَآءَهُمْ : پہنچے ان پر مَّا : جو كَانُوْا يُوْعَدُوْنَ : انہیں وعید کی جاتی تھی
پھر وہ (عذاب) جس کا ان سے وعدہ ہے آجائے
اب تو وہ آگیا جس کا انکو وعدہ دیا گیا تھا : 206۔ ان کو رسول ﷺ نے کس چیز سے ڈرایا تھا ؟ عذاب الہی سے جیسا کہ سارے انبیائ کرام (علیہ السلام) اور رسل عظام (علیہ السلام) نے اپنے اپنے دور میں اپنی اپنی امتوں کو ڈرایا لیکن پر امت نے اپنے رسول کی تکذیب کی اور اس سے مذاقا کہا کہ لے آؤ جس عذاب کی تم ایک مدت سے ہم کو دھمکی دے رہے ہو حالانکہ حقیقت تو یہ تھی کہ جس کو آنا ہے اس کو بہرحال آنا ہی ہے اگر ان کو مہلت دی گئی تھی تو اس کو وہ غنیمت جانتے اور بہتر ہوتا کہ اپنی اصلاح کرلیتے اور انہوں نے فائدہ نہیں اٹھایا بلکہ وہ اس کا مذاق ہی اڑاتے رہے اب تو بہرحال اس کا وقت آگیا جس کا وہ وعدہ دیئے گئے تھے اس لئے اب کسی بحث وتمحیث کی ضرورت ہی کہاں رہی ۔ اب تو اگر کچھ رہ گیا ہے تو وہ افسوس ہی افسوس ہے جو انکو ہوگا یہ انہیں لیکن ان پر محنت کرنے والے رسول کو ضرور ہوگا ۔
Top