Urwatul-Wusqaa - Ash-Shu'araa : 39
وَّ قِیْلَ لِلنَّاسِ هَلْ اَنْتُمْ مُّجْتَمِعُوْنَۙ
وَّقِيْلَ : اور کہا گیا لِلنَّاسِ : لوگوں سے هَلْ : کیا اَنْتُمْ : تم مُّجْتَمِعُوْنَ : جمع ہونے ہو (جمع ہوگے)
اور لوگوں سے کہا گیا کہ کیا تم سب جمع ہوجاؤ گے ؟
فرعون نے لوگوں کو اجتماع میں پہنچنے کا حکم دیا : 39۔ مثل ہے کہ سانپ کی موت آتی ہے تو وہ نکل کر راستے میں بیٹھ جاتا ہے اور گیڈر کی موت آتی ہے تو وہ شہر کا منہ کرتا ہے فرعون کی بدقسمتی کے دن آ چکے تھے اس نے مآل پر نظر نہ ڈالی اور حاشیہ نشینوں کے کہنے پر جو وہ کہتے گئے وہ کرتا چلا گیا ، لوگوں کو اس نے جمع کرنے بہت محنت کی اور زیادہ سے زیادہ لوگ جمع کرنے کے لئے سارے طریقے اختیار کئے شاید اس کا خیال ہوگا کہ اس طرح میں ہلڑ بازی کرا کر کامیاب ہوجاؤں گا چونکہ دلائل کا جواب دلائل سے تو ممکن ہی نہیں ایک طاقت کا مظاہرہ کر کے میدان مار لیں گے ، موسیٰ نے ایک لاٹھی سے ایک سانپ بنا دکھایا اور ہم اس طرح کے بیسیوں کیا سینکڑوں سانپ بنا کر دکھا سکتے ہیں موسیٰ کی دلیل کا سارا بھرم میدان میں کھل جائے گا ، اس کو یہ معلوم ہی کب تھا کہ یہ دلائل موسیٰ (علیہ السلام) کے نہیں بلکہ رب ذوالجلال والاکرام کے عطا کردہ ہیں ۔
Top