Urwatul-Wusqaa - Faatir : 2
مَا یَفْتَحِ اللّٰهُ لِلنَّاسِ مِنْ رَّحْمَةٍ فَلَا مُمْسِكَ لَهَا١ۚ وَ مَا یُمْسِكْ١ۙ فَلَا مُرْسِلَ لَهٗ مِنْۢ بَعْدِهٖ١ؕ وَ هُوَ الْعَزِیْزُ الْحَكِیْمُ
مَا يَفْتَحِ : جو کھول دے اللّٰهُ : اللہ لِلنَّاسِ : لوگوں کے لیے مِنْ رَّحْمَةٍ : رحمت سے فَلَا مُمْسِكَ : تو بند کرنے والا انہیں لَهَا ۚ : اس کا وَمَا يُمْسِكْ ۙ : اور جو وہ بند کردے فَلَا مُرْسِلَ : تو کوئی بھیجنے والا نہیں لَهٗ : اس کا مِنْۢ بَعْدِهٖ ۭ : اس کے بعد وَهُوَ : اور وہ الْعَزِيْزُ : غالب الْحَكِيْمُ : حکمت والا
اللہ اپنی رحمت کا دروازہ بندوں پر کھول دے تو کوئی نہیں جو اسے بند کرسکے اور اگر وہ کسی پر دروازہ رحمت بند ہی کر دے تو کوئی نہیں جو اسے کھول سکتا ہو اور وہ زبردست حکمت والا ہے
اللہ تعالیٰ کسی کے لئے رحمت کا درازہ کھول دے تو کوئی نہیں جو اس کو بند کرسکے 2 ۔ زیر نظر آیت کو گزشتہ آیت کے ساتھ ملا کر اگر اس کا مفہوم بیان کیا جائے تو ہمارے بیان کردہ نظریہ کی تصدیق ہوتی ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ جس کے لئے اپنی رحمت کا دروازہ کھولتا ہے تو اس کے لئے وہ اسباب پیدا کردیتا ہے اور بلا شبہ فرشتوں کی مدد خواہ وہ دعاواستغفار کے طور پر ہو اور خواہ کسی دوسرے طریقہ پر انسان کو میسر آتی ہے اور آدمی دنیا اور آخرت میں کامیابیاں حاصل کرتا ہے اور یہ بھی کہ اگر اللہ رب ذوالجلال والاکرام کی طرف سے کسی کے لئے رحمت کا دروازہ کھل جائے تو کوئی اس کو نہ تو بند کرسکتا ہے اور نہ ہی کسی دوسرے سے اس کو بند کراسکتا ہے اور اگر اللہ تعالیٰ کی طرف سے کسی بدبخت انسان پر اس کی رحمت کا دروازہ بند کردیا جائے تو کوئی نہیں جو اس کو کھول دے یا کھلوا دے مگر ہاں ! جب وہ چاہے تو وہی کھول سکتا ہے اور بلاشبہ وہ سب پر غالب اور بہت ہی حکمت رکھنے والا ہے۔
Top