Urwatul-Wusqaa - Az-Zukhruf : 29
بَلْ مَتَّعْتُ هٰۤؤُلَآءِ وَ اٰبَآءَهُمْ حَتّٰى جَآءَهُمُ الْحَقُّ وَ رَسُوْلٌ مُّبِیْنٌ
بَلْ مَتَّعْتُ : بلکہ میں نے سامان زندگی دیا هٰٓؤُلَآءِ : ان لوگوں کو وَ : اور اٰبَآءَهُمْ : ان کے آباؤ اجداد کو حَتّٰى : یہاں تک کہ جَآءَهُمُ الْحَقُّ : آگیا ان کے پاس حق وَرَسُوْلٌ مُّبِيْنٌ : اور رسول کھول کر بیان کرنے والا
بلکہ میں نے ان کو اور ان کے آباؤ اجداد کو ہر قسم کے سامان سے بہرہ مند رکھا یہاں تک کہ ان کے پاس حق اور صاف صاف بیان کرنے والا رسول آگیا
میں نے ان کو اور ان کے آباؤ اجداد کو فائدہ دیا یہاں تک کہ آخری رسول ان میں بھیج دیا 29 ؎ اللہ تعالیٰ اپنا احسان جتاتے ہوئے ارشاد فرما رہا ہے کہ ان لوگوں کی بداعتدالیوں کے باوجود میں نے ان کو اور ان کے آباؤ اجداد کو فراوانی کے ساتھ رزق دیا اور ہر طرح کا فائدہ ان کو پہنچایا اور ایک مدت مدید تک میرا یہ سلسلہ چلتا رہا ان کی نافرمانیوں اور شرک و کفر کی وجہ سے کوئی انعام ان سے انہیں روکا بلکہ ان کو مزید بڑھا چڑھاکر دیا کہ شاید ان کو ہوش آجائے یہاں تک کہ دنیا جہان کے سارے واقعات میں سے بڑا انعام بھی انہی لوگوں میں رہ کر زندگی گزاری وہ لوگ اسکے بچپنے اور جوانی کے سارے حالات سے اچھی طرح باخبر تھے کہ اسنے تو کسی انسان کے سامنے تہ زانو کیے ، نہ لکھنا پڑھنا سیکھا اور چالیس سال کی مسلسل زندگی گزارنے کے بعد اچانک وہ ان کی آنکھوں کے سامنے پڑھنے بھی لگا اور ضرورت کی چیز لکھنے بھی لگا اور ان میں ایک دو نہیں بہ تیرے ایسے لوگ اور بھی تھے جو نہ لکھنا جانتے تھے اور نہ پڑھنا لیکن ان میں ایک بھی ایسا نہ تھا جس کو اچانک اس طرح لکھنا اور پڑھنا آگیا ہو پھر ان سارے حالات کو دیکھ کر بھی کسی طرح کا کوئی شک و شبہ رہ جاتا ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ کا رسول بنا دیا گیا ہے تب ہی اس کو یہ خصوصیت حاصل ہوگئی ہے اس سے بڑی شہادت اور کیا ہو سکتی تھی اگر وہ کسی شہادت کو شہادت تسلیم کرنے کے لیے تیار ہوتے جس نے نہ ماننے کی قسم کھائی ہو اس کو آخر کون منوا سکتا ہے اور اس سے بڑی شہادت اور کیا ہو سکتی ہے اگر کوئی شہادت کو قبول کرنا چاہے۔
Top