Urwatul-Wusqaa - Az-Zukhruf : 8
فَاَهْلَكْنَاۤ اَشَدَّ مِنْهُمْ بَطْشًا وَّ مَضٰى مَثَلُ الْاَوَّلِیْنَ
فَاَهْلَكْنَآ : تو ہلاک کردیا ہم نے اَشَدَّ مِنْهُمْ : سب سے طاقتور کو ان میں سے بَطْشًا : پکڑ میں وَّمَضٰى : اور گزر چکی مَثَلُ الْاَوَّلِيْنَ : مثال پہلوں کی
پس ہم نے ان کو جو ان سے زیادہ زور آور تھے ہلاک کر ڈالا اور اگلوں کا یہ قصہ (قرآن میں) گزر چکا
بڑے بڑے طاقتوروں کو جب ہم نے پکڑا تو ہماری پکڑ سے ان کو کوئی نہ چھڑا سکا 8 ؎ انجام کار ان ساری قوموں کو ہم نے باری باری ہلاک کردیا اور اپنے نبی و رسول کی ہم نے مدد و نصرت کی اور مذاق اڑانے والے خواہ کتنے ہی طاقت ور تھے لیکن جب ہماری پکڑ کا وقت آیا تو ہم نے ان کی ساری شان و شوکت کو ملیا میٹ کر کے رکھ دیا اور تاریخ میں آج بھی ان کی داستانیں پڑھی جاتی ہیں اور اس قرآن کریم میں بھی ہم آپ ﷺ کو کتنے نبیوں اور رسولوں کے قصے سنا چکے ہیں اور ان کی قوموں کی تباہی و بربادی کی داستانیاں پیچھے پڑھتے ہی چلے آ رہے ہو۔ جب ساری قوموں کا مزاج ایک تھا تو ظاہر ہے کہ آپ ﷺ کی قوم کا مزاج بھی وہی ہوگا جو گزشتہ قوموں کا تھا پھر بات ایسی ہے تو آخر ان کا انجام ویسا کیوں نہیں ہوگا ؟ مطلب یہ ہے کہ اگر آپ ﷺ کی قوم نے یہی روش جاری رکھی تو انجام ان کا بھی وہی ہوگا جو گزشتہ قوموں کا ہوا۔
Top