Urwatul-Wusqaa - At-Tur : 47
وَ اِنَّ لِلَّذِیْنَ ظَلَمُوْا عَذَابًا دُوْنَ ذٰلِكَ وَ لٰكِنَّ اَكْثَرَهُمْ لَا یَعْلَمُوْنَ
وَاِنَّ لِلَّذِيْنَ : اور بیشک ان لوگوں کے لیے ظَلَمُوْا : جنہوں نے ظلم کیا عَذَابًا : عذاب ہے دُوْنَ ذٰلِكَ : اس کے علاوہ وَلٰكِنَّ اَكْثَرَهُمْ : لیکن ان میں سے اکثر لَا يَعْلَمُوْنَ : علم نہیں رکھتے
اور بلاشبہ ظالموں کے لیے اس کے علاوہ ایک عذاب ہے لیکن ان میں سے اکثر اس سے بیخبر ہیں
اور بلاشبہ ظالموں کے لئے اس کے علاوہ ایک عذاب ہے جس سے اکثر بیخبر ہیں 47 ؎ وہ لوگ انبیاء کرام اور رسل عظام کی مخالفت کرتے ہیں اور پھر کرتے ہی چلے جاتے ہیں جب ان کو دی گئی مہلت ختم ہوجاتی ہے اور وہ اپنے حصے کی خوشیاں پوری کرچکے ہیں تو ان کو طرح طرح کے مصائب و آلام میں گرفتار کردیا جاتا ہے حالانکہ اس عذاب کا دراصل مطلب تو یہ ہوتا ہے کہ وہ اس سے سبق حاصل کریں اور اپنی اصلاح کے لئے کوئی کوشش کرلیں۔ توبہ و استغفار کر کے اللہ تعالیٰ سے اپنے گناہوں کی معافی طلب کریں لیکن وہ عذاب کے ان جھٹکوں سے سلجھنے کی بجائے مزید سرکشی میں بڑھ جاتے ہیں اور دراصل یہ ان کی جہالت اور بیخبر ی کا نتیجہ ہوتا ہے۔ جہالت ایک تو وہ ہوتی ہے جو ناخواندگی کے باعث ہوتی ہے لیکن سب جہالتوں سے مہلک اور بڑی جہالت وہ ہے جو خواندگی کے بعد بھی قائم رہتی ہے اور دنیوی علم آجانے کے بعد بھی وہ زائل نہیں ہوتی اور یہ بات قبل ازیں بہت دفعہ کی جا چکی ہے کہ اکثر لوگ ناخواندگی ہی کو جہالت سمجھتے ہیں حالانکہ ناخواندگی اور چیز ہے اور جہالت اور چیز ہے بہت لوگ ایسے گزرے ہیں اور اب بھی موجود ہیں جو خواندہ نہیں ہیں لیکن اکو جلال بھی نہیں کہا جاسکتا اور بہت سے ایسے بھی ہوتے ہیں کہ علوم کے حاصل کرنے کے لحاظ سے تو ان کے پاس بہت بڑی بڑی ڈگریاں اور بڑے بڑے عہدے ہوتے ہیں یہاں تک کہ حکومت کے ایوانوں میں ان کی کثرت ہوتی ہے اور ملک کے بڑے بڑے عہدوں پر وہ فائز ہوتے ہیں لیکن ہوتے پر لے درجہ کے جاہل اور ایسے ہی جاہلوں کا اس جگہ ذکر کیا گیا ہے کہ انکو عذاب الہٰی کے چھوٹے چھوٹے جھٹکے دیئے جاتے ہیں لیکن وہ ان سے ٹس سے مس نہیں ہوتے اور نہ ہی اپنی روش بدلنے کی ذرا پروان ان کو ہوتی ہے۔ تعجب ہے کہ یہی حال اس وقت ہمارے مذہبی علماء حضرات کا ہے کہ کہلانے کو تو وہ علامہ اور حضرت السلام جیسے خطابات سے نوازے جاتے ہیں لیکن ان کا اپنے آپ کو علامہ اور حضرت السلام سمجھنا اور اس تکبر میں رہنا کہ ہم چومادیگرے نیست ان کی جہالت پر دال ہوتا ہے اور ایسے ہی (لا یعفلون) کا ذکر زیر نظر آیت میں کیا گیا ہے اس کی وضاحت (غزوہ الوثقی) جلد ششم سورة الانبیاء کی آیت 44 میں ‘ سورة النحل کی آیت 52 اور جلد ہفتم سورة العنکبوت کی آیت 40 ‘ 41 میں گزر چکی ہے۔
Top