Urwatul-Wusqaa - An-Najm : 12
اَفَتُمٰرُوْنَهٗ عَلٰى مَا یَرٰى
اَفَتُمٰرُوْنَهٗ : کیا پھر تم جھگڑتے ہو اس سے عَلٰي مَا يَرٰى : اوپر اس کے جو وہ دیکھتا ہے
کیا تم اس سے اس بات پر جھگڑتے ہو جو اس نے دیکھا
کیا تم اس سے اس پر جھگڑتے ہو جو اس نے دیکھا 12 ؎ (تما رونہ) تم اس سے جھگڑتے ہو۔ تم اس سے گفتگو کرتے ہو۔ تم اس کے متعلق شک کرتے ہو (تمارون) محاراۃ سے مضارع کا صیغہ جمع مذکر حاضر ” ہ “ ضمیر واحد مذکر غائب ہے۔ یہ خطاب آپ ﷺ کے مخالفین ومعاندین سے ہے جنہوں نے نبی اعظم و آخرت ﷺ کی بات کو سن کر طرح طرح کی بحث و تکرار شروع کردی اور آپ ﷺ کو اور آپ ﷺ کی طرف کی گئی وحی کو اسہتزاء اور مذاق کا نشانہ بنایا۔ حالانکہ نبی کریم ﷺ نے وہی کچھ بیان کیا جس کا آپ ﷺ کو مشاہدہ کرایا گیا جس کی تفصیل قدرے سورة بنی اسرائیل میں گزر چکی اور ان شاء اللہ اس جگہ بھی عنقریب بیان ہوگی۔
Top