Urwatul-Wusqaa - An-Nisaa : 132
فَبِاَیِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ
فَبِاَيِّ اٰلَآءِ : تو ساتھ کون سی نعمتوں کے رَبِّكُمَا : اپنے رب کی تم دونوں تُكَذِّبٰنِ : تم دونوں جھٹلاؤ گے
پس تم دونوں اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے ؟
پھر تھر دونوں اپنے پروردگار کی کون کون سی نشانیوں کو جھٹلائو گے 03۔ رب ذوالجلال والا کرام کی توحید کی یہ نشانی جو اوپر بیان کی ہے کہ ہر ایک خواہ وہ کون ہے ، کہاں اور کیسا ہے ؟ آسمانوں میں ہے یا زمین میں اللہ تعالیٰ ہی کے دروازہ کا سائل ہے لیکن جنس انسان ہی کی دونوں اقسام ایسی ہیں کہ وہ خالق کے دروازہ کو چھوڑ کر مخلوق کی طرف دوڑتی ہیں۔ اسی مخلوق کو حاجت روا اور مشکل کشا بناتی ہیں ، کسی کو داتا قرار دیتی ہیں ، کسی کو روزی رساں سمجھتی ہیں ایسا کیوں ہے ؟ اس لیے کہ آسمانوں اور زمین کی ساری مخلوق میں سے یہی دونوں ارادہ اور اختیار رکھتی ہیں اور یہی دونوں مکف قرار دی گئی ہیں علاوہ ازیں کسی کو اختیار و ارادہ سے نوازا ہی نہیں گیا اس لیے تم دونوں ہی اپنے ارادہ اور اختیار کے ساتھ اللہ تعالیٰ کی توحید کی نشانیوں کو جھٹلاتے ہو۔
Top