Urwatul-Wusqaa - Al-An'aam : 117
اِنَّ رَبَّكَ هُوَ اَعْلَمُ مَنْ یَّضِلُّ عَنْ سَبِیْلِهٖ١ۚ وَ هُوَ اَعْلَمُ بِالْمُهْتَدِیْنَ
اِنَّ : بیشک رَبَّكَ : تیرا رب هُوَ : وہ اَعْلَمُ : وہ خوب جانتا ہے مَنْ : جو يَّضِلُّ : بہکتا ہے عَنْ : سے سَبِيْلِهٖ : اس کا راستہ وَهُوَ : اور وہ اَعْلَمُ : خوب جانتا ہے بِالْمُهْتَدِيْنَ : ہدایت یافتہ لوگوں کو
بلاشبہ تمہارا پروردگار ہی اس بات کو بہتر جاننے والا ہے کہ کون اس کی راہ سے بہک رہا ہے اور کون ہیں جنہوں نے راہ پا لی
راہ ہدایت کی وضاحت ہوگئی اب آپس میں جھگڑا نہ شروع کرو : 178: یہ وہ سنہری اصول ہے جس کو اختیار کرلینے سے ” جھگڑے “ نام کی شے کی جڑکٹ جاتی ہے اور وہ سوکھ کر بہت جلد فنا ہوجاتا ہے۔ فرمایا بلاشبہ آپ کا رب ہی ان لوگوں کو خوب جانتا ہے جو اس کے راستے سے بھٹک گئے ہیں اور وہ راہ راست چلنے والوں سے بخوبی واقف ہے اور دونوں فریقوں کو ان استحقاق کے مطابق وہ بدلہ دے گا۔ اس میں یقینی بات یہ ہے کہ جیسے گمراہوں کو سزا ملے گی سیدھی راہ والوں کو بھی انعام و اکرام ملے گا۔ ہاں : ایک بات یاد رکھنے کی ہے کہ تم بھیڑ دیکھ کر کسی غلط فہمی میں مبتلا نہ ہونا کیونکہ اس دنیا میں اکثریت ہمیشہ گمراہوں ہی کی رہی ہے۔
Top