Urwatul-Wusqaa - Al-An'aam : 79
اِنِّیْ وَجَّهْتُ وَجْهِیَ لِلَّذِیْ فَطَرَ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضَ حَنِیْفًا وَّ مَاۤ اَنَا مِنَ الْمُشْرِكِیْنَۚ
اِنِّىْ : بیشک میں وَجَّهْتُ : میں نے منہ موڑ لیا وَجْهِيَ : اپنا منہ لِلَّذِيْ : اس کی طرف جس فَطَرَ : بنائے السَّمٰوٰتِ : آسمان (جمع) وَالْاَرْضَ : اور زمین حَنِيْفًا : یک رخ ہو کر وَّمَآ اَنَا : اور نہیں میں مِنَ : سے الْمُشْرِكِيْنَ : شرک کرنیوالے
میں نے ہر طرف سے منہ موڑ کر صرف اس ہستی کی طرف اپنا رخ کرلیا ہے جو آسمان و زمین کی بنانے والی ہے اور میں ان سے نہیں جو اس کے ساتھ شریک ٹھہرانے والے ہیں
میری قوم کے لوگو ! میرا رب تو وہی ہے جو آسمان و زمین بنانے والا ہے اور اس کا کوئی شریک نہیں : 125: ابراہیم (علیہ السلام) نے ان کے سارے معبودان باطل خواہ وہ ارضی ہوں یا سماوی ایک ایک کا نام بنام رد کردیا اور ثابت کیا کہ یہ سارے کے سارے پرستش کے قابل نہیں۔ نہ نفع دے سکتے ہیں نہ نقصان کرسکتے ہیں۔ اس کے بعد آپ نے اپنے معبود حقیقی کی پہچان کرانا شروع کی کہ میرا رب کون ہے ؟ اور میں کس ہستی کو پروردگار مانتا اور تسلیم کرتا ہوں ؟ فرمایا میں صرف اس ہستی کو اپنا مالک سمجھتا ہوں جو تمام جہانوں کا رب ہے جس نے مجھ کو پیدا کیا اور سیدھی راہ دکھائی۔ جو مجھ کو کھلاتا ، پلاتا اور روزی دیتا ہے یعنی جس کی پیدا کی ہوئی چیزیں میں استعمال کرتا ہوں اور جب میں بیمار ہوجاتا ہوں تو جو مجھ کو شفا بخشا ہے اور میری زیست وموت دونوں کا مالک ہے اور میں اپنی خطا کاری کے وقت جس سے طمع رکھتا ہوں کہ وہ قیامت کے روز مجھ کو بخش دے اور میں اس کے حضور میں یہ دعا کرتا ہوں ، اے میرے پروردگار ! تو مجھ کو صحیح فیصلہ کی قوت عطا فرما اور مجھ کو نیکو کاروں کی فہرست میں داخل فرما اور مجھے زبان کی سچائی عطا فرما اور جنت نعیم کے وارثوں میں شامل کر دے۔ میں نے ہر طرف سے منہ موڑ کر صرف اسی ہستی کی طرف رخ کرلیا ہے جو آسمان و زمین کی بنانے والی ہے اور اے میری قوم کے لوگو ! میں ان میں سے نہیں جو اس کے ساتھ کسی کو شریک ٹھہرانے والے ہوں خواہ وہ ارضی معبود ان باطل کو ان کا شریک بنائیں یا سماوی معبودان باطل کو اس کا ساجھی ٹھہرائیں۔
Top