Urwatul-Wusqaa - Al-A'raaf : 68
اُبَلِّغُكُمْ رِسٰلٰتِ رَبِّیْ وَ اَنَا لَكُمْ نَاصِحٌ اَمِیْنٌ
اُبَلِّغُكُمْ : میں تمہیں پہنچاتا ہوں رِسٰلٰتِ : پیغام (جمع) رَبِّيْ : اپنا رب وَاَنَا : اور میں لَكُمْ : تمہارا نَاصِحٌ : خیر خواہ اَمِيْنٌ : امین
اس کا پیام تمہیں پہنچاتا ہوں اور یقین کرو کہ تمہیں دیانتداری کے ساتھ نصیحت کرنے والا ہوں
اللہ تعالیٰ کا پیغام پہنچانے کے لئے تمہارے پاس آیا ہوں اور وہی پہنچا رہا ہوں : 78: ہود (علیہ السلام) نے قوم کو بالکل وہی جواب دیا جو اس سے قبل نوح (علیہ السلام) دے چکے تھے۔ یاد رکھو کہ میں تمہارا دشمن نہیں بلکہ دوست ہوں۔ تم سے زر وسیم اور حکومت کا طالب نہیں ہوں بلکہ تمہاری فلاح ونجاح چاہتا ہوں۔ میں اللہ تعالیٰ کے پیغام کے بارہ میں خائن بھی نہیں بلکہ امین ہوں۔ وہی کہتا ہوں جو مجھ کو کہا جاتا ہے اور جو کچھ کہتا ہوں قوم کی سعادت اور حسن حال ومال کے لئے کہتا ہوں بلکہ دائمی وسرمدی نجات کے لئے کہتا ہوں۔ اے قوم عاد ! اگر تمہارا یہی رویہ رہا اور حق سے اعراض و روگردانی کی روش میں تم نے کوئی تبدیلی نہ کی اور میرے پندو نصائح کو گوش ہوش سے نہ سنا تو تمہاری ہلاکت یقینی ہے جس طرح تم سے پہلے قوم نوح (علیہ السلام) ہلاک ہوچکی اور جس طرح تم کو اس کا خلیفہ بنایا ، تمہارا بھی کسی دوسری قوم کو خلیفہ بنا دیا جائے گا۔ وہ ہرچیز کا براہ راست خود مالک ہے اور وہ خود ہی حافظ ونگہبان ہے اور تمام کائنات کا نظام اس اکیلے کے کنٹرول میں ہے۔ اس نے مجھے بھیجا ہے کہ میں تم کو خواب غفلت سے اٹھنے کی نصیحت کروں اور میں پوری دیانتداری کے ساتھ تم کو نصیحت کر رہا ہوں۔
Top