Urwatul-Wusqaa - Al-A'raaf : 67
قَالَ یٰقَوْمِ لَیْسَ بِیْ سَفَاهَةٌ وَّ لٰكِنِّیْ رَسُوْلٌ مِّنْ رَّبِّ الْعٰلَمِیْنَ
قَالَ : اس نے کہا يٰقَوْمِ : اے میری قوم لَيْسَ : نہیں بِيْ : مجھ میں سَفَاهَةٌ : کوئی بیوقوفی وَّلٰكِنِّيْ : اور لیکن میں رَسُوْلٌ : بھیجا ہوا مِّنْ : سے رَّبِّ : رب الْعٰلَمِيْنَ : تمام جہان
ہود (علیہ السلام) نے کہا بھائیو ! میں احمق نہیں ہوں میں تو اس کی طرف سے جو تمام جہانوں کا پروردگار ہے فرستادہ ہوں
ہود (علیہ السلام) نے فرمایا کہ اے میری قوم کے لوگو میں تو اللہ کا رسول (علیہ السلام) ہوں : 77: حضرت ہود (علیہ السلام) نے ان سے کہا کہ میں نہ بیوقوف ہوں اور نہ پاگل بلکہ میں تو اللہ کا رسول (علیہ السلام) ہوں اور اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کی ہدایت کے لئے کسی بیوقوف کو منتخب نہیں کرتا کہ اس کا نقصان کے نفع سے بڑھ جائے اور ہدایت کی جگہ گمراہی آجائے۔ وہ اس عظیم الشان خدمت کے لئے اپنے بندوں میں سے ایسے شخص کو چنتا ہے جو ہر طرح اس کا اہل ہو اور اس خدمت حق کو بخوبی انجام دے سکے جیسا کہ اس نے خود قرآن کریم میں ایک دوسری جگہ ارشاد فرمایا کہ ” اللہ خوب جاننے والا ہے کہ اپنے منصب رسالت کو کس جگہ رکھے۔ “ لیکن قوم کی سرکشی اور مخالفت بڑھتی ہی رہی اور ان پر آفتاب سے زیادہ روشن دلائل ونصائح کا مطلق کوئی اثر نہ ہوا اور وہ حضرت ہود (علیہ السلام) کی تکذیب وتذلیل کے اور زیادہ درپے ہوگئے اور ان کو مجنون اور خبطی کہہ کر اور زیادہ مذاق اڑانے لگے اور کہنے لگے کہ اے ہود ! تیری باتوں کا ہم پر کوئی اثر نہیں اور تیری باتوں کو مان کر ہم اپنے باپ دادا کی باتوں کی تکذیب نہیں کرسکے اور تیری تبلیغ رسالت کی تبلیغ نہیں ہو سکتی کہ تو ایک ہمارے ہی جیسا انسان ہے اور انسان رسول نہیں ہوتا۔
Top