Ahsan-ul-Bayan - Al-Ankaboot : 57
وَ اِذَا رَاَیْتَ ثَمَّ رَاَیْتَ نَعِیْمًا وَّ مُلْكًا كَبِیْرًا
وَاِذَا رَاَيْتَ : اور جب تو دیکھے گا ثَمَّ رَاَيْتَ : وہاں تو دیکھے گا نَعِيْمًا : بڑی نعمت وَّمُلْكًا كَبِيْرًا : اور بڑی سلطنت
اور اس میں تو دیکھے گا کہ تجھے نعمت ہی نعمت اور بڑی بادشاہت نظر آئے گی
(اور جہاں دیکھا تم نے وہاں تو دیکھا آرام) اور ایسی نعمتیں کہ وصف میں نہیں آسکتیں (اور بڑے ملک کو) یعنی ایسی بڑی بادشاہی کو کہ زوال کو اس میں دخل نہیں۔ حدیث میں ہے کہ جنتیوں میں سے کم سے کم رتبہ والا جو اپنے ملک اور بادشاہی پر نظر کرے گا تو ہزار برس کی راہ تک دیکھے گا۔ اور اپنی مملکت کی منتہا اسی طرح دیکھے گا جس طرح اس کی ابتدا کو دیکھتا ہے۔ اور ایک قول کے موافق ملکا کبیرا خواہش جاری کرنا ہے کہ جو کچھ چاہے میسر آئے۔ یا۔۔ داخل ہونے کے وقت ان کے سامنے فرشتوں کا کھڑا ہونا۔ فصول میں ہے کہ نعیما راحت اجسام ہے اور ملکا کبیرا لذت ارواح ہے۔ نعیما گھر کا دیکھنا ہے اور ملکا کبیرا صاحب خانہ کو مشاہدہ کرنا ہے۔ اور ظاہر ہے کہ گھر بےصاحب خانہ کے کچھ کام نہیں آتا۔
Top