Urwatul-Wusqaa - An-Naba : 21
اِنَّ جَهَنَّمَ كَانَتْ مِرْصَادًا۪ۙ
اِنَّ جَهَنَّمَ : بیشک جہنم كَانَتْ : ہے مِرْصَادًا : ایک گھات
بلاشبہ دوزخ (دوزخیوں کی) تاک میں ہے
بلاشبہ دوزخ دوزخیوں کی تاک میں ہے ۔ 21 (مرصاداً ) مقام انتظار ، گھات کی جگہ مصراد مبالغہ کا صیغہ ہے منتظر ، گھاتی یعنی گھات لگانے والا۔ مطلب یہ ہے کہ جب کسی دوزخی کو دوزخ کے سامنے لایا جائے گا تو وہ اس سے کوئی جرح و قدح نہیں کرے گا یعنی اس کے دربان اس کے وارنٹ گرفتاری دیکھ کر اندر جانے دیں ہرگز نہیں گویا وہ اس کو حاصل کرنے اور اپنے اندر لے جانے کے لئے پہلے ہی تیار کھڑی ہے کہ جو نہی وہ اس کے سامنے آیا تو اس نے اس کو اپنی لپیٹ میں لے لیا گویا کہ وہ اس کی خوراک تھا کہ جھپٹتے ہی اس کو نگل گئی۔ یہ بات ان کو مخاطب کر کے کہی جا رہی ہے جو قیامت کے دن کو ماننے اور تسلیم کرنے کے لئے تیار نہیں ہیں اور دوزخ کو محض ایک ڈراوا خیال کرتے ہیں جس کی خارج میں کوئی حقیقت نہیں ہے حالانکہ جو کچھ وہ سمجھے ہیں وہ اس طرح سمجھنے میں خود سچے نہیں ہیں اور نہ ہی ان کے پاس اس کی کوئی دلیل ہے اور وہ محض اپنے تکوں کو دلیل سمجھتے ہیں۔
Top