Urwatul-Wusqaa - An-Naba : 22
لِّلطَّاغِیْنَ مَاٰبًاۙ
لِّلطَّاغِيْنَ : سرکشوں کے لئے مَاٰ بًا : ٹھکانہ ہے
(جو) سرکشوں کا ٹھکانا ہے
وہ سرکشوں کا ٹھکانا ہے ۔ 22 (طاغین) سرکش ، شریر اور حد سے گزر جانے والے طغی کی جمع بحالت نصب و جر۔ وہ لوگ جو شریر ہیں اور حد سے گزر جانے والے ہیں اور بہت سرکش ہیں وہ سب کے سب اس میں جمع ہونے والے ہیں۔ کفر بھی سرکشی ہے ، بد کاری و بدکرداری بھی سرکشی ہے اور فسق و فجور سب سرکشی ہیں۔ اسی طرح تم غور کرو گے تو اپنے زمانہ کے سارے سرکشوں کا تم کو معلوم ہوجائے گا اور یہ بات قرآن کریم نے واضح طور پر بیان کردی ہے کہ سارے سرکشوں کا ٹھاکنا جہنم ہے۔ (ماباً ) لوٹنے کی جگہ (حالت نصب) مآب کی اصل اوب ہے۔ اب یو وب اوبا وابابا و مآبا ۔ رجع فرمایا جا رہا ہے کہ ان سب طاغیوں کا اصل ٹھکانا دوزخ ہے ، دنیا میں خواہ میں کتنے ہی خوشحال ہیں اور کتنے ہی صاحب اقتدار ہیں اور کتنے صاحب مال ہیں اور کتنے ہی صاحب جاہ و حشم ہیں لیکن آخرت میں ان باتوں میں سے کوئی ایک بات بھی نہیں چلے گی اور اس دنیا کے سارے تعلقات اور اسباب ٹوٹ کر رہ جائیں گے اور کوئی بھی ایک دوسرے کے لئے سبب اور سہارا بننے کے لئے تیار نہیں ہوگا۔
Top