Urwatul-Wusqaa - At-Tawba : 49
وَ مِنْهُمْ مَّنْ یَّقُوْلُ ائْذَنْ لِّیْ وَ لَا تَفْتِنِّیْ١ؕ اَلَا فِی الْفِتْنَةِ سَقَطُوْا١ؕ وَ اِنَّ جَهَنَّمَ لَمُحِیْطَةٌۢ بِالْكٰفِرِیْنَ
وَمِنْهُمْ : اور ان میں سے مَّنْ : جو۔ کوئی يَّقُوْلُ : کہتا ہے ائْذَنْ : اجازت دیں لِّيْ : مجھے وَلَا تَفْتِنِّىْ : اور نہ ڈالیں مجھے آزمائش میں اَلَا : یاد رکھو فِي : میں الْفِتْنَةِ : آزمائش سَقَطُوْا : وہ پڑچکے ہیں وَاِنَّ : اور بیشک جَهَنَّمَ : جہنم لَمُحِيْطَةٌ : گھیرے ہوئے بِالْكٰفِرِيْنَ : کافروں کو
اور ان (منافقوں) میں کوئی ایسا بھی ہے جو کہتا ہے مجھے اجازت دیجئے کہ میں گھر بیٹھا رہوں اور فتنہ میں نہ ڈالیے تو سن رکھو یہ لوگ فتنہ ہی میں گر پڑے اور بلاشبہ دوزخ کافروں کو گھیرے ہوئے ہے
فرمایا یہ جھوٹے بہانے نکالنے کے لئے جھوٹے فتنہ کا ذکر کرتے ہیں حالانکہ یہ کہہ کر وہ اصل فتنہ میں گر پڑے کہ راہ حق میں جہاد کرنے سے جی چرایا اور اس کے لئے جھوٹی ن کی اور پرہیز گاری کی آڑ پکڑی۔ غور کرو گے تو نفاق کی یہ خصلت آج بھی بڑے بڑے مدعیان علم اور مشیخیت میں بولتی نظر آئے گی۔ جھوٹی دینداری اور وہمی پرہیزگاری نے سعی و عزم کی تمام راہیں ان پر بند کردی ہیں اور ود ساعی ہیں کہ امت پر بھی بند کردیں تفصیل اس کی بہت لمبی ہے اپنے اردگرد زمرہ علماء پر گہری نظر ڈال کر خود فیصلہ کرلیں کہ جو کچھ میں نے عرض کیا وہ صحیح ہے یا نہیں ؟ کیا وہ بڑے بڑے پے ٹینٹ اور سلجھے ہوئے جھوٹ بولتے ہیں یا نہیں ؟ منبر پر کیا ارشاد ہے اور اپنی نجی زندگیوں میں وہ کیا کرتے ہیں ؟ اپنے مفار کی خاطر وہ قوم کے مفار کو کتنی بار قربان کرچکے ہیں ؟ ان کو دنیوی فوائد حاصل کرنے سے کبھی فرصت ملتی ہے ؟ وہ اس دییہ فائدہ کو فائدہ مانتے اور تسلیم کرتے ہیں جو ان کے لئے دنیوی فائدہ کا باعث ہو جس میں ان کی دنیا کا نقصان ہو اس کو وہ دین کے فائدہ کے لئے براشت کرتے ہیں ؟ غور کرنے سے تم کو بہت کچھ ملے گا۔ ذرا اس کا تجزیہ کر کے دیکھ لو کہ میں نے جو کہا سچ ہے یا نہیں ؟ انشاء اللہ آپ کو نعرہ بلند کرنا پڑے گا۔ بالکل سچ ہے ، سچ ہے۔
Top