Urwatul-Wusqaa - At-Tawba : 57
لَوْ یَجِدُوْنَ مَلْجَاً اَوْ مَغٰرٰتٍ اَوْ مُدَّخَلًا لَّوَلَّوْا اِلَیْهِ وَ هُمْ یَجْمَحُوْنَ
لَوْ يَجِدُوْنَ : اگر وہ پائیں مَلْجَاً : پناہ کی جگہ اَوْ مَغٰرٰتٍ : اور غار (جمع) اَوْ : یا مُدَّخَلًا : گھسنے کی جگہ لَّوَلَّوْا : تو وہ پھرجائیں اِلَيْهِ : اس کی طرف وَهُمْ : اور وہ يَجْمَحُوْنَ : رسیاں تڑاتے ہیں
اگر انہیں پناہ کی کوئی جگہ مل جائے یا کوئی غار یا کوئی چھپ بیٹھنے کا سوراخ تو تم دیکھو کہ یہ فوراً اس کا رخ کریں اور حالت یہ ہو کہ گویا رسّی کو توڑ کر بھاگے جا رہے ہیں
اگر ان کے پاس کوئی ٹھکانا اور ہوتا تو تمہاری کبھی پروا نہ کرتے : 79: یہ اوپر کے مضمون کی مزید وضاحت فرمادی مطلب اس کا یہ ہے کہ ان کو آج اگر کوئی جائے پناہ ، کوئی غار یعنی پوشیدہ ہوجانے کی جگہ مل جائے جہاں اپنے مفادات کو یہ لوگ محفوظ کرسکیں تو ایک دن بھی یہ تمہارے ساتھ رہنا پسند نہ کریں۔ تمہارے ساتھ رہنا اور اس کا دعویٰ کرنا تو ان کی مجبوری ہے اگر ان کی مجبوری کا کوئی حل موجود ہو تو یہ رسی تڑا کر بھاگ نکلیں ، بےلگام گھوڑے کی طرح سرپٹ دوڑ کر یہاں سے نکل جائیں تم ان کو دیکھتے ہی دیکھتے رہ جاتے۔ خیریت رہی کہ ان کے پاس کوئی اور ٹھکانہ نہ ہے اس لئے اس خوف اور بزدلی نے ان کو تمہارے ساتھ رہنے کا عزم دھراتے رہنے پر مجبور کردیا ہے اور وہ اپنی مجبوری کے ہاتھوں بندھے بیٹھے ہیں۔
Top